اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی: اسرائیلی وزیر اعظم
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو وزارت دفاع پہنچ گئے تھے، جہاں انھوں نے ملٹری چیف اور وزیر دفاع سے ملاقات کی اور صورت حال کا جائزہ لیا۔
تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ کے اندر موجود صہیونی یرغمالیوں کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انھیں کچھ ہو گیا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے ترجمان ابوعبیدہ کے اس بیان پر کہ ’’ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے‘‘ پر رد عمل میں صہیونی وزیر اعظم نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔
ترجمان حماس ابوعبیدہ نے کہا تھا کہ ’’نیتن یاہو کے خیال سے کئی گنا زیادہ اسرائیلی قیدی ہمارے پاس ہیں، ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے، غزہ کے لوگوں کو کچھ ہوا تو ان کے ساتھ بھی وہی ہوگا، اپنے اقدامات پر نظر رکھیں۔‘‘
واضح رہے کہ حماس کا آپریشن ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ دوسرے روز بھی جاری ہے، اب تک اس آپریشن میں 350 اسرائیلی ہلاک اور 1800 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ درجنوں اسرائیلی جنرلز اور سپاہی گرفتار ہیں، حماس کے ترجمان نے کہا کہ وہ جلد اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد کا اعلان کریں گے۔
دوسری طرف فلسطینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں 313 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور 2 ہزار کے قریب شہری زخمی ہوئے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت اسرائیل کے شہر اشکلون میں حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔
آج صبح اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو وزارت دفاع پہنچ گئے تھے، جہاں انھوں نے ملٹری چیف اور وزیر دفاع سے ملاقات کی اور صورت حال کا جائزہ لیا۔
ادھر غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری ہے، غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے ایک مسجد بھی شہید ہو گئی ہے، غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری 26 گھنٹے سے جاری ہے۔