مہاراشٹرا

پونے کے باع میں2 مسلم خواتین نے نماز ادا کی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

متعدد صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ واقعہ مہاراشٹرا کے پنے ضلع میں چنچواڑ کے موریہ گوساوی گنپتی مندر سے متصل باغ میں پیش آیا ہے۔ اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، مہاراشٹرا مسلم کانفرنس کے صدر زبیر میمن نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ویڈیو واقعی پونے ضلع کی ہی ہے۔

پونے: سوشل میڈیا پر دو مسلم خواتین کی ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ برقع پہنے باغ میں نماز ادا کر رہی ہیں، جبکہ آس پاس لوگ یہ منظر دیکھ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
"Excuse me” کہنا پڑا مہنگ ،ماں اور بچہ تشدد کا شکار
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال

متعدد صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ واقعہ مہاراشٹرا کے پنے ضلع میں چنچواڑ کے موریہ گوساوی گنپتی مندر سے متصل باغ میں پیش آیا ہے۔ اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، مہاراشٹرا مسلم کانفرنس کے صدر زبیر میمن نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ویڈیو واقعی پونے ضلع کی ہی ہے۔

انہوں نے کہا، "پونے میں تقریباً ہر میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام عوامی باغ میں کوئی نہ کوئی مندر موجود ہوتا ہے، جہاں روزانہ پوجا ہوتی ہے — وہ بھی کھلے عام اور لاؤڈ اسپیکر پر۔ آپ مثال کے طور پر سارس باغ دیکھ سکتے ہیں۔ ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں، اور کسی کو نہیں ہونا چاہیے۔”

انہوں نے مزید کہا، "اگر حکومت کو مسلمانوں کی ذاتی حیثیت میں عبادت کرنے سے مسئلہ ہے، تو ہر عوامی باغ میں ایک بورڈ لگا دیا جائے: ‘یہاں پوجا کرنا جائز ہے، لیکن کوئی بھی اسلامی عبادت ممنوع ہے’۔”