مشرق وسطیٰ

سعودی عرب کی مساجد میں افطار پر پابندی ہوگی یا نہیں؟سعودی وزیر کا بیان

الشیخ نے افطاری کے حوالے سے سوشل میڈیا پھیلائی جانے والی باتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس بھی مساجد میں افطاری کا حسب سابق اہتمام کیا جائیگا تاہم افطاری کے دستر خوان مساجد کے بیرونی صحنوں میں لگائے جائیں۔

ریاض: رمضان المبارک میں حرمین شریفین سمیت مساجد میں افطار قدیم روایت ہے امسال اس روایت پر عمل ہوگا یا نہیں اس حوالے سے سعودی وزیر اسلامی امور کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

متعلقہ خبریں
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
بھٹی وکرامارکہ نے دعوت افطار کے انتظامات کا جائزہ لیا
متحدہ عرب امارات میں رمضان میں 4 ہزار اشیا پر 25 سے 75 فیصد رعایت ہوگی
نماز تراویح کے لیے حفاظ کرام کا انتظام
رمضان میں مسجداقصیٰ کیلئے اسرائیل کی نئی پابندیاں

غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزیر اسلامی امور عبداللطیف آل الشیخ نے کہا ہے کہ رمضان کے دوران مساجد میں افطار کے اہتمام پر پابندی عائد نہیں ہے تاہم ضوابط کی پابندی کرنا ضروری ہے۔

آل الشیخ نے افطاری کے حوالے سے سوشل میڈیا پھیلائی جانے والی باتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس بھی مساجد میں افطاری کا حسب سابق اہتمام کیا جائیگا تاہم افطاری کے دستر خوان مساجد کے بیرونی صحنوں میں لگائے جائیں، تاہم مساجد میں چندہ جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

سعودی عرب میں رمضان المبارک کے دوران مساجد میں فلاحی اداروں اور شخصیات کی جانب افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں ہر طبقہ کے افراد شرکت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ وزارت دینی امور کی جانب سے مساجد میں افطار کے ضوابط جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کر رہی تھی کہ مساجد اور حرمین میں افطار دستر خوانوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، تاہم متعلقہ وزیر نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خبریں مصدقہ ذرائع سے حاصل کی جائیں۔

a3w
a3w