ایشیاء

پاکستانی پنجاب میں لڑکیوں سے زیادہ لڑکوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کا انکشاف

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں زیادتی کے سب سے زیادہ مقدمات گوجرانولہ میں درج ہوئے جبکہ زیادتی کے سب سےکم مقدمات راولپنڈی اور لاہور میں درج ہوئے۔

لاہور: پنجاب میں لڑکیوں سے زیادہ لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ بچوں سے زیادتی کے واقعات پر محکمہ داخلہ پنجاب نے رپورٹ جاری کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں
نابالغ لڑکی کا استحصال اور بلیک میل کرنے والا پڑوسی نوجوان گرفتار
خاتون پہلوانوں کو جنسی ہراسانی، ایف آئی آر درج کرنے دہلی پولیس کا تیقن
خاتون ریسلرس کے الزامات پر دہلی پولیس کمشنر سے رپورٹ طلب

محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے میں لڑکیوں کے مقابلے میں لڑکوں سے زیادتی کےکیس زیادہ ہیں، لڑکوں سے زیادتی کا تناسب 69 فیصد جبکہ لڑکیوں سے زیادتی کا تناسب 31 فیصد رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں زیادتی کے سب سے زیادہ مقدمات گوجرانولہ میں درج ہوئے جبکہ زیادتی کے سب سےکم مقدمات راولپنڈی اور لاہور میں درج ہوئے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچوں سے زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ بھی نہیں ہوتے، خوف اور معاشرتی مسائل کی وجہ سے بھی مقدمات رجسٹرڈ نہیں ہوتے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ والدین کا بچوں کا میڈیکل کرانے پر رضامندنہ ہونا بھی جنسی زیادتی کے مقدمات میں ایک رکاوٹ ہے، ایسے واقعات بچوں کو تنہائی کی طرف لے جاتے ہیں۔

a3w
a3w