حیدرآباد

سوشیل میڈیا پر نامناسب پوسٹ۔ پرانا شہرحیدرآباد کے رین بازار میں کشیدگی

بعض افراد نے ٹھاکر نامی شخص کے اکاؤنٹ پر پوسٹ کو دیکھا اور اس کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے پولیس سے رجوع ہوئے۔

حیدرآباد: پرانے شہر حیدرآباد کے رین بازار علاقہ میں اتوار کی رات اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے فرقہ وارانہ مواد کے خلاف ایک گروپ احتجاج کیلئے جمع ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
راشن کارڈ ہولڈرز کیلئے ای–کے وائی سی لازمی ،موکا سریندر کی اپیل
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

بعض افراد نے ٹھاکر نامی شخص کے اکاؤنٹ پر پوسٹ کو دیکھا اور اس کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے پولیس سے رجوع ہوئے۔

اس خبر کے پھیلتے ہی عوام کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی جس سے حالات کے بگڑنے کے خدشات بڑھ گئے۔ اس واقعہ کے ساتھ ہی ٹاسک فورس کی ٹیم سمیت اضافی کمک موقع پر پہنچ گئی۔

ساؤتھ زون کی ڈی سی پی اسنیہا مہرا نے کہا کہ اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی گئی ہے، اور اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ”ہم اس کی تلاش کر رہے ہیں اور جلد ہی اسے گرفتار کر لیں گے۔ عوام کو افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے،”۔

یہ مسئلہ رات گیارہ بجے کے قریب شروع ہوا اور صبح 3 بجے تک جاری رہا۔ بعد ازاں پولیس کی ٹیموں نے ان نوجوانوں کو منتشر کر دیا جو اس شخص کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔