یوروپ

خالصتانی ریفرینڈم پر ہندوستان کا کینیڈا سے اظہار ناراضگی

ہندوستان نے آج کینیڈا میں خالصتان کے حامی عناصر کی طرف سے رائے شماری کے انعقاد پر پابندی عائد نہ کرنے پر اپنے زبردست اعتراض اور ناراضگی کا اظہار کیا۔

نئی دہلی: ہندوستان نے آج کینیڈا میں خالصتان کے حامی عناصر کی طرف سے رائے شماری کے انعقاد پر پابندی عائد نہ کرنے پر اپنے زبردست اعتراض اور ناراضگی کا اظہار کیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے یہاں معمول کی بریفنگ میں سوالات کے جواب میں کہا کہ یہ کینیڈا میں کچھ بنیاد پرست اور انتہا پسند عناصر کی طرف سے محض ایک دھوکہ ہے۔ یہ معاملہ کینیڈا کی حکومت کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔

کینیڈا کی حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس نام نہاد ریفرنڈم کو تسلیم نہیں کرتی اور ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کی حمایت کرتی ہے۔ لیکن ایک دوست ملک میں اس طرح کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دینا انتہائی قابل اعتراض ہے۔ ہندوستان اس سلسلے میں کینیڈین حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جموں و کشمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے کے سوال پر ترجمان نے کہا کہ یہ الگ مسئلہ ہے، کشمیر پر ہمارا موقف سب کو معلوم ہے۔

جموں و کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے اور ہم نے اس پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دیگر ممالک کی طرف سے کشمیر کا ذکر کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

برطانیہ میں ہندو برادری پر ہونے والے پرتشدد حملوں سے متعلق سوالات کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے ان حملوں کی مذمت کی ہے اور یہ معاملہ برطانوی حکومت اور پولیس کے سامنے اٹھایا گیا ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی اس بارے میں برطانوی وزیر خارجہ سے بات کی ہے۔