ایشیاء

انڈونیشیا: رقم دگنی کرنے کا جھانسہ، 12 افراد کے قتل کا الزام، جادوگر گرفتار

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم جادو کے ذریعے پیسے دوگنے کرنے کا وعدہ کرکے لوگوں سے پیسے لیتا تھا اور جب وہ ان سے پیسے واپس لینے آتے تھے تو انہیں زہر دے کر قتل کردیا جاتا تھا۔

جکارتہ: انڈونیشیا کی پولیس نے ’جادو‘ کے ذریعے رقم دگنی کرنے کا جھانسہ دے کر 12 افراد کو قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جس کے باغ سے دفن کی گئی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

متعلقہ خبریں
مشرقی انڈونیشیا میں 6.4 شدت کا زلزلہ

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق 45 سالہ ’جادوگر‘ سلامیت توہاری نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ متعدد مقتولین کی لاشیں ان کی زمین میں دفن ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دارالحکومت سینٹرل جاوا کے ایک گاؤں کے رہائشی شخص پر گاہکوں کا منصوبہ بندی سے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم جادو کے ذریعے پیسے دوگنے کرنے کا وعدہ کرکے لوگوں سے پیسے لیتا تھا اور جب وہ ان سے پیسے واپس لینے آتے تھے تو انہیں زہر دے کر قتل کردیا جاتا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب حال ہی میں قتل ہونے والے ایک گاہک کے بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ ان کا والد آخری وقت تک سلامیت توہاری کے گھر موجود تھا لیکن 24 مارچ کے بعد ان سے رابطہ نہ ہو سکا۔

مقتول شخص نے واٹس ایپ کے ذریعے اپنی آخری لوکیشن اپنے بیٹے کو بھیج دی اور کہا کہ اگر وہ 26 مارچ تک واپس نہیں آتے تو پولیس کا اطلاع کیا جائے۔

بعدازں جب پولیس گاؤں میں مبینہ جادوگر کے گھر پر پہنچی تو وہاں انہوں نے قریبی جگہ پر کئی قبریں دیکھیں جہاں کسی قبر میں دو سے تین افراد کو دفن کیا گیا تھا اور ہر قبر میں پانی کی بوتل بھی پائی گئی۔

پولیس نے کہا کہ مقتولین کی عمر 25 سے 50 سال کے درمیان تھی جن میں سے کچھ کو 6 ماہ قبل دفن کیا گیا تھا، تاہم کسی بھی لاش پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا۔

تاہم پولیس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ ان کیسز پر کوئی تفتیش شروع کی گئی ہے یا نہیں جبکہ ملزم نے جرم سے انکار نہیں کیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم 2019 میں بھی جعلی پیسوں کے جرم میں جیل میں رہ چکا ہے اور موجودہ مقدمات پر ملزم کو سزائے موت کا سامنا ہے۔

پولیس نے کہا کہ ملزم خود کو جادوگر کہہ رہا تھا اور 7 کروڑ کو 5 ارب میں تبدیل کرنے کا دعویٰ کرتا تھا۔پولیس حکام کو شبہ ہے کہ ملزم 2020 سے گاہکوں کو قتل کر رہا تھا۔

پولیس نے کہا کہ ملزم نے اپنے گاہکوں کو ایک دن کی رسم کے لیے اپنے گھر پر مدعو کیا جہاں وہ انہیں پوٹاشیم سائینائیڈ اور سکون آور مشروب دیتا تھا۔

پولیس نے سوشل میڈیا پر رقم دگنی کرنے کی مہم چلانے والے اس کے ساتھی کو بھی گرفتار کرلیا ہے، تاہم ملزم کا کہنا ہے کہ اکثر وہ اکیلے ہی سب کچھ کرتا تھا۔

بی بی سی کے مطابق رقم دگنی کرنے کی جعلسازی انڈونیشیا میں عام ہے جہاں سوشل میڈیا پر اس کے لیے باقاعدہ اشتہار چلائے جاتے ہیں۔

یونیورسٹی آف انڈونیشیا کے ماہر عمرانیات امام پرسودجو نے بتایا کہ لوگوں کو ان فراڈ کے بارے میں آگاہ کرنے میں وقت لگتا ہے اور پولیس کو ان کے خلاف مزید تیزی سے کارروائی کرنی چاہیے۔