مہاراشٹرا

دبئی سے سونا اسمگل کرنے والی ایرانی خاتون ممبئی ایئرپورٹ پر گرفتار

جب اس سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے سامان میں کوئی ڈیوٹی قابل سامان، ممنوعہ اشیاء یا سونا لے کر آ رہی ہے، تو اس نے انکار کیا۔ تاہم، اس کے جواب سے مطمئن نہ ہونے پر اس کی ذاتی تلاشی لی گئی، جس میں اس کی کمر کے ارد گرد ایک شفاف پلاسٹک پاؤچ برآمد ہوا، جس میں پیلے رنگ کا مواد موجود تھا۔

ممبئی: ممبئی ایئرپورٹ پر کسٹمز ایئر انٹیلی جنس یونٹ (AIU) نے 28 سالہ ایرانی خاتون کو دبئی سے 3.27 کروڑ روپے کا سونا اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ خاتون نے یہ سونا دبئی سے خریدا تھا اور اس کا منصوبہ تھا کہ وہ اسے ہندوستانی مارکیٹ میں فروخت کرے گی۔

متعلقہ خبریں
انجینئرنگ کالج میڑچل میں طالبات کی خفیہ فلمبندی کیس میں دو گرفتار
طیارہ میں بم کی جھوٹی اطلاع، کال کرنے والا 10سالہ لڑکا نکلا
ماونواز لیڈر کشن جی کی اہلیہ سجاتکا زیرحراست!
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
خود ساختہ فائنانس ڈپارٹمنٹ کا ایڈیشنل سکریٹری گرفتار


کسٹم ذرائع کے مطابق، ایم رزینی نامی ایرانی شہری کو دبئی سے ممبئی آنے کے بعد گرین چینل کراس کرنے کے دوران روکا گیا۔

جب اس سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے سامان میں کوئی ڈیوٹی قابل سامان، ممنوعہ اشیاء یا سونا لے کر آ رہی ہے، تو اس نے انکار کیا۔ تاہم، اس کے جواب سے مطمئن نہ ہونے پر اس کی ذاتی تلاشی لی گئی، جس میں اس کی کمر کے ارد گرد ایک شفاف پلاسٹک پاؤچ برآمد ہوا، جس میں پیلے رنگ کا مواد موجود تھا۔


کسٹم حکام نے حکومت کے منظور شدہ ویلیوئر کو بلایا، جس نے اس پیلے رنگ کے مواد کی جانچ کی اور اس نے تصدیق کی کہ یہ سونے کی دھول تھی، جس کا خالص وزن 360 گرام تھا۔ اس سونے کو ضبط کر لیا گیا کیونکہ اسے ہندوستان میں خفیہ طور پر اسمگل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔


کسٹم ذرائع کے مطابق، رزنی نے رضاکارانہ طور پر بیان دیا جس میں اس نے اعتراف کیا کہ وہ جوتا بنانے کا کام کرتی ہے اور اس کی آمدنی کم تھی۔ اس نے بتایا کہ اس نے کسٹمز ریڈ چینل کو اطلاع دیے بغیر اور ڈیوٹی ادا کیے بغیر سونا اسمگل کرنے کی کوشش کی۔

اس نے مزید کہا کہ ضبط کیا گیا سونا اس کا تھا اور اس نے اپنی بچت سے دبئی میں خرید کر اسے ہندوستان میں فروخت کرنے کا ارادہ کیا تھا۔ اس وقت تفتیش کے ابتدائی مراحل میں ہے اور ملزم غیر ملکی شہری ہونے کی وجہ سے اسمگلنگ کے بڑے نیٹ ورک کی تحقیقات جاری ہیں۔