اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی ملتوی کر دی
اسرائیل نے اتوار کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی ملتوی کر دی۔

یروشلم: اسرائیل نے اتوار کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی ملتوی کر دی۔
اسرائیل نے یہ اعلان آج صبح کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ہفتے کے روز رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی رہائی مزید یرغمالیوں کی رہائی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
حماس کی جانب سےدن چھ یرغمالیوں کی رہائی کے بعدہفتے کے روز تقریباً 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی امید تھی۔ یہ چھ یرغمالی تین مرحلوں کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کئے جانے والے زندہ یرغمالیوں کا آخری گروپ تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہفتے کے روز طے شدہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے "جب تک کہ اگلے یرغمالیوں کی رہائی یقینی نہیں ہو جاتی، توہین آمیز تقریبات کے بغیر۔”
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ حماس کی جانب سے بار بار کی جانے والی خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے، جس میں ہمارے یرغمالیوں کی توہین کرنے والی توہین آمیز تقریب اور پروپیگنڈے کے لیے یرغمالیوں کا قابل مذمت استعمال شامل ہے۔ حماس اور اسرائیل دونوں پر یرغمالیوں کو پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے جس میں حماس نے اسٹیج پر یرغمالیوں کی پریڈ کروائی اور اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کے پہننے والے بریسلیٹ اور ٹی شرٹس پر توہین آمیز تحریریں چسپاں کیں اور توہین آمیز پوز میں ان کی تصویریں بنائیں۔
اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں مجموعی طور پر 63 یرغمالی بچے ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ ہلاک ہو چکے ہیں۔