مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج نے 110 فلسطینیوں کو قتل کیا

رفح میں زندہ بچ جانے والوں نے اور عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے الشقوش کے علاقے میں فلسطینیوں پر براہ راست گولا باری کی، جو جی ایچ ایف کی جگہوں میں سے ایک ہے، جس کی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں نے انسانی قتل گاہ اور موت کے جال کے طور پر مذمت کی ہے۔

یروشلم: اسرائیلی فورسز نے ہفتے کے روز غزہ پر حملہ کرکے تقریباً 110 فلسطینی ہلاک کردیا ہے، ان میں 34 افراد جنوبی رفح میں امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے کیمپ میں کھانے کے منتظر تھے۔ یہ اطلاع الجیزرہ نے طبی ذرائع کے حوالے سے اتوار کو دی۔

یہ ہلاکتیں قطر میں جنگ بندی کے مذاکرات میں تعطل اور پوری آبادی کو زبردستی منتقل کرنے کے اسرائیل کے منصوبوں کی بڑھتی ہوئی مذمت کے درمیان ہوئی ہیں۔

رفح میں زندہ بچ جانے والوں نے اور عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے الشقوش کے علاقے میں فلسطینیوں پر براہ راست گولا باری کی، جو جی ایچ ایف کی جگہوں میں سے ایک ہے، جس کی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں نے انسانی قتل گاہ اور موت کے جال کے طور پر مذمت کی ہے۔

غزہ میں ڈاکٹروں کے مطابق مئی کے آخر میں جی ایچ ایف کی کارروائیوں کے آغاز سے اب تک 800 سے زائد فلسطینی ہلاک اور تقریباً 5000 زخمی ہو چکے ہیں۔

طبی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں بھی دو رہائشی عمارتوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہو گئے۔ غزہ شہر کے مغرب میں واقع شطی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں مزید سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں بیت حنون پر بھی حملہ کیا اور شہر کے شمال مشرقی حصے پر 50 کے قریب بم گرائے۔

یہ نئے حملے اسرائیلی فوج کے اعلان کے بعد ہوئے ہیں، اس کی فوج نے گزشتہ 48 گھنٹوں میں غزہ پر 250 بار حملے کیے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے انتباہ کے باوجود اسرائیلی فوج نے غزہ میں خوراک اور دیگر انسانی امداد کے داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے۔

غزہ میں موجود سرکاری میڈیا دفتر نے بتایا کہ غذائی قلت کے باعث اب تک 67 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ دفتر نے یہ بھی کہا کہ پانچ سال سے کم عمر کے 6.5 لاکھ بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والی بات چیت رک گئی ہے، کیونکہ دونوں فریق غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کی حد پر متفق نہیں ہیں۔

ایک فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اسرائیل کے مجوزہ انخلاء کے منصوبے پر اعتراض کیا ہے، جس کے مطابق اسرائیل رفح اور شمالی اور مشرقی غزہ کے دیگر علاقوں سمیت تقریباً 40 فیصد علاقے کو اپنے پاس رکھے گا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
یوکرین جنگ، 48 بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملادیا گیا
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور