مشرق وسطیٰ

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، ایک تہائی دواخانے بند

اقوام متحدہ کے دفتر کوآرڈینیشن آف ہیومانیٹیرین افیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں ایک تہائی (35 کے منجملہ 12) دواخانے اور تقریباً دو تہائی (72کے منجملہ 46) ابتدائی طبی مراکز بند ہوچکے ہیں کیونکہ فیول ختم ہوچکا ہے یا عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

غزہ: اقوام متحدہ کے دفتر کوآرڈینیشن آف ہیومانیٹیرین افیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں ایک تہائی (35 کے منجملہ 12) دواخانے اور تقریباً دو تہائی (72کے منجملہ 46) ابتدائی طبی مراکز بند ہوچکے ہیں کیونکہ فیول ختم ہوچکا ہے یا عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی

حماس کے 7 اکتوبر کے حملہ کے جواب میں اسرائیل نے غزہ کی برقی سپلائی کاٹ دی جس کے باعث دواخانے ایندھن سے چلنے والے جنریٹرس پر منحصر ہوگئے۔

غزہ میں انسانی امداد فراہم کرنے والی بڑی ایجنسی یو این ریلیف ورکس ایجنسی(یو این آر ڈبلیو اے) نے خبردار کیا کہ غزہ میں فیول کی قلت فوری دور نہ کی گئی تو ایجنسی کو آج سے اپنی سرگرمیاں بند کردینی پڑیں گی۔

ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کے دواخانوں پر پیر تک 72 حملے ہوئے جس کے نتیجہ میں 16 ہلاکتیں ہوئیں اور 30 ہیلت کیر ورکرس زخمی ہوئے۔

اسرائیل کے حملوں میں 19 دواخانوں اور 24 ایمبولنس گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ کا واحد شمسی توانائی پلانٹ بھی بند ہوگیا۔ لازمی خدمات فراہم کرنے والوں کو بیاک اَپ جنریٹرس پر انحصار کرنا پڑرہا ہے جن کے لئے ایندھن کم پڑرہا ہے۔