ٹیسٹ میچ جیسا برتاؤ کررہی پچ پر 200 رنز پار کرنا ناقابل یقین تھا: ڈو پلیسس
ڈوپلیسس نے کہا، "شائقین ہمارے ساتھ اس وقت بھی کھڑے تھے جب ہم جیت نہیں رہے تھے۔ ہمیں جس طرح کی حمایت ملی اس کے لیے ہم مداحوں کے شکر گزار ہیں۔ ایک ٹیم کے طور پر، ہم اس بے پناہ حمایت کے لیے انہیں لیپ آف آنر بھی دیں گے۔
بنگلورو: رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان فاف ڈو پلیسس نے کہا کہ بارش کے بعد ٹیسٹ میچ جیسا برتاؤ کر رہی پچ پر بلے بازوں کا اسکور کو 200 سے آگے لے جانا اور اور آخری اوور میں یش دیال کی گیند بازی کا مظاہرہ ناقابل یقین تھا۔
میچ جیتنے کے بعد ڈو پلیسس نے کہا کہ مجھے لگا کہ میں نے بارش کے بعد اب تک سب سے مشکل پچ پریہیں بلے بازی کی۔ یہ اتنا مشکل لگ رہا تھا کہ میں اور وراٹ کوہلی تو 140-150 کے اسکور تک پہنچنے کی بات کر رہے تھے۔ یہ رانچی کے پانچ روزہ ٹیسٹ میچ کی طرح برتاؤ کر رہی تھی اور وہاں سے 200 کے پار جانا ناقابل یقین تھا۔
انہوں نے کہا، "شائقین ہمارے ساتھ اس وقت بھی کھڑے تھے جب ہم جیت نہیں رہے تھے۔ ہمیں جس طرح کی حمایت ملی اس کے لیے ہم مداحوں کے شکر گزار ہیں۔ ایک ٹیم کے طور پر، ہم اس بے پناہ حمایت کے لیے انہیں لیپ آف آنر بھی دیں گے۔
ڈو پلیسس کو ان کی نصف سنچری اور مڈ آف پر مچل سینٹنر کا ایک ناقابل یقین کیچ لپکںے کے لئے میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ کے اصل حقدار دیال ہیں جنہوں نے نہ صرف ایک گیلی گیند کے ساتھ گیندبازی کی بلکہ دباؤ کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا۔
انہوں نے کہا کہ میچ بہت قریب چلا گیا تھا۔ ایک وقت جب ایم ایس دھونی بیٹنگ کر رہے تھے، تب میں یہی دعاکررہا تھا کہ وہ اپنی لے حاصل نہ کرپائیں کیونکہ اس پوزیشن سے وہ کئی بار میچ کو اپنی ٹیم کے حق میں جھکا چکے ہیں۔ میں یہ ایوارڈ یش دیال کو وقف کرنا چاہتا ہوں کیونکہ میچ کے بیک اینڈ میں ایک نوجوان گیندباز کا اس قسم کی گیندبازی کرنا واقعی ناقابل یقین ہے۔