جئے پور ٹرین قتل، اصغر علی کے افراد خاندان کی کفالت ہماری ذمہ داری: مولانا سجاد نعمانی
مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اصغر علی مرحوم کی اہلیہ اور بچوں کے لیے فی الحال 50 ہزار کی مدد بھیجی اور پوری زندگی کے سارے اخراجات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
نئی دہلی: جے پور۔ممبئی ایکسپریس (12956) ٹرین میں چیتن سنگھ کے ذریعہ قتل ہونے والے چار میں سے ایک اصغرعلی کے پسماندگان کو مشہور عالم دین و ملی رہنما مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے 50 ہزار کی فوری مدد بھیجی اور پوری زندگی کے سارے اخراجات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
آج یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف ) کے کانسٹیبل نے اپنی خودکار رائفل سے فائرنگ کی جس میں آر پی ایف کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور 3 مسافر مارے گئے تھے۔
اُن میں سے ایک مسافر جےپور بھٹہ پستی کے رہنے والے اصغر علی بھی تھے، جنہیں چیتن سنگھ نے گولی مارکر ہلاک کر دیا تھا۔ اب اُن کے بیوی اور بچے بے سہارہ ہوگئے۔ جس سے آگے کی زندگی مشکل ہو گئی ہے ۔
ایسے معاملات میں کچھ سیاسی پارٹیاں یا کچھ سماجی تنظیمیں وقتی طور پر مالی امداد کرتی ہیں۔ لیکن زندگی بھر کی پریشانیاں اپنی جگہ موجود رہتی ہیں۔ جس وجہ سے اہل خانہ کو بڑی پریشانیوں سے دو چار ہونا پڑتا ہے ۔
مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اصغر علی مرحوم کی اہلیہ اور بچوں کے لیے فی الحال 50 ہزار کی مدد بھیجی اور پوری زندگی کے سارے اخراجات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ اہل خانہ کے اخراجات کے ساتھ بچوں کی مکمل تعلیم کی بھی ذمےداری لی گئی ہے۔
مولانا نعمانی کے جےپور میں نمائندے مفتی اخلاق الرحمن قاسمی اور ان کے ساتھیوں نے مرحوم اصغر علی کے گھر جا کر ان کے اہل خانہ اور بچوں سے بات چیت کی اور مولانا سجاد نعمانی صاحب کا پیغام پہنچایا۔
مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ان کی اہلیہ اور بچوں کو پورا اختیار ہے کہ وہ جےپور رہنا چاہیں یا اپنے وطن اصلی مدھوبنی بہار میں رہنا چاہیں۔ ہر حال میں ان کے سارے اخراجات کا انتظام مولانا سجاد نعمانی صاحب کی زیر سرپرستی چلنے والا ادارہ رحمن فاؤنڈیشن کرے گا۔ اس موقع پر مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کی عقیدت مند بہت ساری خواتین بھی تعزیت کے لیے گئی ہوئی تھیں۔
معلوم ہو کہ ملزم کانسٹیبل چیتن کمار چودھری نے سب سے پہلے ایسکارٹ ڈیوٹی انچارج ٹیکا رام مینا پر گولی چلائی۔ اس کے بعد وہ دوسرے ڈبے میں گیا اور تین مسافروں کو گولی مار دی۔ یہ واقعہ صبح 5.23 بجے مہاراشٹر کے پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔