ایشیاء

جاپان کا خلائی مشن چاند پر پہنچ گیا

جاپان کو ابتدائی طور پر منفی موسمی حالات کے باعث تین بار اس مشن کو ملتوی کرنا پڑا تھا، لیکن بالآخر جنوبی جاپان میں تانیگا شیما سے مقامی وقت کے مطابق صبح 8.42 بجے لانچ مکمل ہوئی۔

ٹوکیو: جاپان کا خلائی مشن چاند پر کامیابی کے ساتھ پہنچ گیا، اس کے ساتھ ہی خلائی تحقیق کے سفر پر جاپان نے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسمارٹ لینڈر فار انویسٹی گیٹنگ مون (SLIM) کو لے جانے والے H2-A راکٹ کا کامیاب لانچ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
روس اور چین کا چاند پر نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ
چین کا 2030 تک چاند پر انسان بردار مشن بھیجنے کا منصوبہ

جاپان کو ابتدائی طور پر منفی موسمی حالات کے باعث تین بار اس مشن کو ملتوی کرنا پڑا تھا، لیکن بالآخر جنوبی جاپان میں تانیگا شیما سے مقامی وقت کے مطابق صبح 8.42 بجے لانچ مکمل ہوئی۔

جاپان کے خلائی مشن کی جانب سے کی گئی درست لینڈنگ ایک قابل ذکر پیش رفت ہے، کیونکہ پچھلے قمری لینڈرز عام طور پر اپنے مطلوبہ اہداف سے کئی کلومیٹر دور نیچے اترتے تھے جو اس بار کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں۔

جاپان کی خلائی ایجنسی، JAXA کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کامیابی مستقبل میں مزید وسائل سے محروم سیاروں پر اترنے کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

جاپان کی جانب سے چاند پر بھیجا جانے والا یہ سیٹلائٹ، جسے (XRISM) کے نام سے جانا جاتا ہے، بڑے پیمانے پر اور توانائی کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ آسمانی اشیاء کی ساخت اور ارتقاء کا مطالعہ کرنے کے لیے ہائی ریزولوشن ایکس رے سپیکٹروسکوپک مشاہدات کرے گا۔

قمری مشن پر جاپان کی پچھلی کوششیں بے سود ثابت ہوئی تھیں، جن میں گزشتہ سال اوموتیناشی قمری تحقیقات کا ناکام مشن بھی شامل ہے۔

تاہم، یہ کامیاب لانچ جاپان کے خلائی پروگرام کے لیے ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے اور اس کامیابی نے جاپان کو چاند کی سطح پر اپنے خلائی جہاز کی موجودگی کو یقینی بنانے والے خصوصی گروپ ہندوستان، امریکہ، روس اور چین کے ساتھ کھڑا کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان نے بھی گزشتہ ماہ چاند کے قطب جنوبی کے قریب ایک جہاز اتار کر بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔

a3w
a3w