جوبلی ہلز گینگ ریپ کیس‘پوکسو عدالت کا فیصلہ کالعدم :ہائیکورٹ
ہائیکورٹ کے اس احکام کے بعد جوبلی ہلز کی اجتماعی عصمت ریزی سنسنی خیز کیس میں اب چار بالغ ملزموں اور دو نابالغ ملزموں کے ساتھ علحدہ علحدہ طور پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ گزشتہ سال ستمبر میں تحت کی ایک عدالت نے جرم کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے 5 کے منجملہ 4ملزمین کو بالغ ملزمین کی طرح کیس چلانے کا فیصلہ سنایاتھا۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائیکورٹ نے جوبلی ہلز گینگ ریپ کیس کے ایک نابالغ ملزم کو بالغ ملزمین کے ساتھ سلوک کرنے سے متعلق پوکسو عدالت کے احکام کو کالعدم قرار دیا۔ عدالت العالیہ نے منگل کے روز اس کیس کے نابالغ ملزموں میں سے ایک ملزم نے پوکسو عدالت کے احکام کو چیالنج کرتے ہوئے داخل کردہ ایک عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ نابالغ کو بالغ ملزموں کے ساتھ سلوک نہیں کیاجاسکتا۔
ہائیکورٹ کے اس احکام کے بعد جوبلی ہلز کی اجتماعی عصمت ریزی سنسنی خیز کیس میں اب چار بالغ ملزموں اور دو نابالغ ملزموں کے ساتھ علحدہ علحدہ طور پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ گزشتہ سال ستمبر میں تحت کی ایک عدالت نے جرم کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے 5 کے منجملہ 4ملزمین کو بالغ ملزمین کی طرح کیس چلانے کا فیصلہ سنایاتھا۔
شہر کے جوبلی ہلز علاقہ میں ایک کار میں 17 سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے الزام میں پولیس نے گزشتہ سال جون میں 6 ملزمین کو گرفتار کرلیا تھا۔ ان میں ایک نابالغ ملزم بھی شامل ہے۔ان ملزمین نے لڑکی کو دن میں ایک بار میں پارٹی دینے کا جھانسہ دے کر اپنی طرف راغب کیا اور پھر بعد میں گھر چھوڑنے کا پیشکش کرنے کے بعد کار میں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔
اگرچیکہ یہ جرم 28 مئی کو پیش آیا مگر یہ 31 مئی کو اس وقت منظر عام پر آیا جبکہ متاثرہ کے والد نے پولیس میں ایک شکایت درج کرائی تھی۔ حکمراں جماعت بی آر ایس کے ایک لیڈر کے فرزند بشمول 5 ملزمین پر اجتماعی عصمت ریزی کاالزام ہے جبکہ چھٹویں ملزم کو جو مجلس کے ایک رکن اسمبلی کا بیٹا بتایاگیا ہے‘چھیڑ چھاڑ کے الزامات کاسامناہے۔
سعدالدین ملک اور دیگر کم عمر ملزمین کے خلاف آئی پی سی کے دفعات 376 -D (اجتماعی عصمت ریزی)‘ 323‘ پوکسو ایکٹ 366 (اغوا) 366 اور انفارمیشن ایکٹ 67 کے تحت کیس درج کیاگیا تھا۔ چھٹواں نابالغ ملزم عصمت ریزی میں ملوث نہیں تھا مگر وہ کار میں لڑکی کے ساتھ بوس وکنار میں ملوث تھا۔
پولیس نے 28جون کو دونوں کے خلاف بالترتیب نامپلی کریمنل کورٹ اور جوینائل جسٹس بورڈ میں چارج شیٹ داخل کی تھی کیونکہ ان 6 میں پانچ نابالغ ملزمین ہیں تاہم پولیس نے جوینائل بورڈ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے نابالغوں کو بھی بالغوں کی طرح سلوک کرنے کی اجازت طلب کی تھی اور یہ عذر پیش کیا گیاتھا کہ جرم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایسا کیاجاسکتاہے۔ ستمبر میں بورڈ نے اس کی منظوری دی تھی اور پوکسو عدالت نے بھی اس کے حق میں فیصلہ سنایا‘تمام ملزمین فی الوقت ضمانت پر رہا ہیں۔