امریکہ و کینیڈا

امریکی ریاست نیبراسکا میں اسقاط حمل پر پابندی کا بل منظور

نیبراسکا کے گورنر جم پِلن نے گزشتہ ہفتے ریاستی مقننہ سے منظور کیے گئے ایک بل پر دستخط کیے جس میں حمل کے 12ویں ہفتے سے اسقاط حمل پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

واشنگٹن: امریکہ کی ریاست نیبراسکا میں حمل کے 12ویں ہفتے سے اسقاط حمل پر پابندی کا بل منظور کر لیا گیا ہے۔ ریاستِ نیبراسکا کے گورنر جم پِلن نے گزشتہ ہفتے ریاستی مقننہ سے منظور کیے گئے ایک بل پر دستخط کیے جس میں حمل کے 12ویں ہفتے سے اسقاط حمل پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ماہرہ خان کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش، اداکارہ نے افواہوں کو مسترد کردیا

مسودہ قانون کے دائرہ کار میں، اکتوبر تک، 19 سال سے کم عمر کے افراد کو اس تناظر میں جنس کی تبدیلی کی سرجری کروانے اوراس مقصد کے لیے ہارمون تھراپی حاصل کرنے سے روک دیا جائے گا۔

گورنر پیلن نے کہا کہ آج کا دن نیبراسکا کی ریاست کے لیے ایک "تاریخی” دن ہے اور انہوں نے اس نظریے کا اشتراک کیا کہ زیر بحث قانون، جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بچوں کی حفاظت کرتا ہے، کینزرویٹو انسانوں کی ایک اہم فتح ہے۔

حال ہی میں، حمل کے ایک مخصوص ہفتے کے بعد اسقاط حمل کو روکنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، اور اسقاط حمل کی گولیوں تک کچھ ریاستوں میں جہاں ریپبلکن اکثریت میں ہیں رسائی محدود ہے۔