شمالی بھارت

اترپردیش میں لمپی کا قہر رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے

محکمہ ویٹرنری کے ذرائع نے منگل کو مانا کہ اب تک سینکڑوں کی تعداد میں مویشی لمپی وائرس کی زد میں آکر جان گنوا چکے ہیں۔ آنولہ کے مجھگواں ویٹرنری میں لمپی وائرس کے متاثر واسطاَ 50تا 60مویشی روزانہ لائے جارہے ہیں۔

بریلی: اترپردیش کے مویشی پروری و فروغ ڈیری کے وزیر دھرم پال سنگھ کے بریلی واقع انتخابی حلقے آنولا میں لمپی وائرس کاقہر بڑھتا جارہا ہے۔ محکمہ ویٹرنری کے ذرائع نے منگل کو مانا کہ اب تک سینکڑوں کی تعداد میں مویشی لمپی وائرس کی زد میں آکر جان گنوا چکے ہیں۔

آنولہ کے مجھگواں ویٹرنری میں لمپی وائرس کے متاثر واسطاَ 50تا 60مویشی روزانہ لائے جارہے ہیں۔ مویشی پالنے والوں کا کہنا ہے کہ ٹیکہ کاری نہ ہونے سے یہ بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق آنولہ علاقے میں یومیہ درجنوں مویشی لمپی وائر سے مررہے ہیں۔ بریلی کے چیف ویٹرنری ڈاکٹر للت ورما نے آج بتایا کہ علاقے کے 100نمونے انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ عزت نگر بھیجے گئے تھے۔ اس میں 40نمونے پازیٹیو پائے گئے ہیں۔ علاقے میں ٹیکہ کاری و علاج کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جارہا ہے۔

انہوں نے قبل کیا کہ ضلع میں لمپی وائرس سے شرح اموات تشویش کی حد تک پہنچ گئی ہے لیکن مویشیوں کی موت کا سلسلسہ جاری رہنے سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔

بریلی کے بڑے کسان اور ایس پی حکومت میں وزیر رہے بھگوت سرن گنگوار نے منگل کو الزام لگایا کہ وزیر مویشی پروری کے علاقے میں لمپی وائرس سے بڑی تعداد میں مویشی مررہے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ جب وزیرکے علاقے میں مرض بے قابو ہے تو بقیہ علاقوں کا کیا حال ہوگا۔

کیارا بلاک کے گاؤں سودن پور باشندہ دان سنگھ یادو کی گائے اور دودراج ورما کا بیل لمپی وائرس سے متاثر ہے۔ دونوں مویشیوں کا مجھگواں ویٹرنری اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔

مجھگواں اسپتال میں ویٹرنری ڈاکٹر آر سی یادو نے بتایا کہ لمپی بیماری علاقے کے زیادہ تر گاؤں میں پھیل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لمپی وائرس سے متاثر 50سے60مویشی روزانہ اسپتال لائے جارہے ہیں۔

a3w
a3w