مجلس‘راجستھان اورکرناٹک اسمبلی الیکشن میں مقابلہ کرے گی:اسد اویسی
اسد اویسی نے اس امید کا اظہار کیاکہ مجلس‘تلنگانہ میں جہاں اسمبلی انتخابات شیڈول کے مطابق رواں سال کے اواخرمیں منعقد ہوں گے‘اپنی طاقت میں اضافہ کرے گی۔

حیدرآباد: صدرکل ہندمجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) اسدالدین اویسی نے جمعرات کے روزاعلان کیا کہ ان کی پارٹی‘راجستھان اور کرناٹک میں منعقدشدنی اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرے گی۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ مجلس‘تلنگانہ میں جہاں اسمبلی انتخابات شیڈول کے مطابق رواں سال کے اواخرمیں منعقد ہوں گے‘اپنی طاقت میں اضافہ کرے گی۔ حیدرآبادکے رکن پارلیمنٹ‘ مجلس کے 65 ویں یوم تاسس تقاریب سے جویہاں پارٹی ہیڈکوارٹر دارالسلام میں منعقدہوئی‘ خطاب کررہے تھے۔
اویسی نے پارٹی کیڈر سے کہا کہ وہ تلنگانہ اسمبلی الیکشن کی تیاریاں شروع کردیں کیونکہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں بی جے پی نفرت پھیلا رہی ہے انہیں امیدہے کہ عوام بی جے پی کومسترد کردیں گے اور انہیں یقین ہے کہ ریاست میں امن برقرار رہے گا اور تلنگانہ بدستورترقی کی راہ پرگامزن رہے گا۔
تشکیل تلنگانہ کے بعد سے ریاست نے تمام شعبہ جات میں تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے۔ انہوں نے پارٹی کیڈر پر زوردیاکہ وہ نفرت کا منہ توڑجواب دیں جو بی جے پی‘پوری ریاست میں پھیلارہی ہے۔
ریاست کے پرامن ماحول کومکدر کرنے کیلئے بی جے پی قائدین کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عوام کویہ فیصلہ کرناہوگا کہ آیا وہ آئین کیساتھ رہیں گے یا بلڈوزر کاساتھ دیں گے۔آپ امن چاہتے ہیں یا جبر‘اس کا فیصلہ عوام کوکرناہوگا۔
پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو شدید تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ وہ ملک کی تمام خواتین‘ماوؤں اور بہنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ آئندہ الیکشن میں گیس سلینڈر کوسلام یا نمسکار کریں۔اویسی نے راجستھان کے جنید اورناصر کے افراد خاندان کو مالی امداد دینے کا اعلان کیا۔
گاؤ رکھشکوں نے ان دونوں نوجوانوں کو ہریانہ میں بے دردی کے ساتھ قتل کردیاتھا۔ انہوں نے تلنگانہ کے قدیرخان کے خاندان کو بھی جنہیں پولیس تحویل میں تشدد سے ہلاک کیاگیا‘ پارٹی کی جانب سے مالی امداد دی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ خاطی پولیس عہدیداروں کی معطلی کافی نہیں ہے بلکہ ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیاجانا چاہئے۔ اویسی نے گاؤر کھشکوں کودہشت گرد قرار دیا اورالزام عائد کیا کہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے ان رکھشکوں کولائسنس ہتھیار فراہم کرنے کیلئے ایک خصوصی سل قائم کیا ہے۔
تلنگانہ اسمبلی میں مجلس کے قائد مقننہ اکبر الدین اویسی نے مودی کو تنقیدکانشانہ بنایا اور ریمارکس کیا کہ ہندوستان کو چائے والا‘ چوکیدار یا فقیر وزیر اعظم کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہندوستان کوایک طاقتور وزیر اعظم چاہئے جو ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرسکے۔