حکومت اتراکھنڈ کے نئے بل پر مولانا سفیان نظامی کی تنقید (ویڈیو)
اتراکھنڈ کابینہ نے اتراکھنڈ مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس بل 2025 متعارف کرانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کی رو سے دیگر اقلیتوں جیسے سکھ‘ جین‘ عیسائی‘ بدھسٹ اور پارسیوں کو اقلیتی موقف کے فوائد ملنے لگیں گے۔
لکھنو (آئی اے این ایس) اتراکھنڈ کابینہ نے اتراکھنڈ مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس بل 2025 متعارف کرانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کی رو سے دیگر اقلیتوں جیسے سکھ‘ جین‘ عیسائی‘ بدھسٹ اور پارسیوں کو اقلیتی موقف کے فوائد ملنے لگیں گے۔
کئی گوشوں سے اس پر تنقید ہوئی ہے۔ مولاناسفیان نظامی نے پیر کے دن اس فیصلہ کی مذمت کی۔ بل 19 اگست سے شروع ہونے والے اسمبلی اجلاس کے دوران پیش ہوگا۔ غور طلب ہے کہ اتراکھنڈ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ 2016 اور اتراکھنڈ نان گورنمنٹ عربک اینڈ پرشین مدرسہ ریکگنیشن رولس 2019 کو یکم جولائی 2026 سے رد کردیا جائے گا۔
ریاست میں مدرسوں کے لئے نہ تو علیحدہ بورڈ رہے گا اور نہ ہی قواعد و ضوابط۔ میڈیا میں خبر ہے کہ نئے قانون کے تحت ایک اتھاریٹی بنائی جائے گی جو تمام اقلیتی تعلیمی اداروں کو واحد نگراں سسٹم کے تحت لے آئے گی۔ تاحال ریاست میں اقلیتی تعلیمی اداروں کا درجہ خاص طورپر مسلم فرقہ کو حاصل تھا۔
Lucknow, Uttar Pradesh: On Uttarakhand Cabinet approving Minority Education Bill 2025, spokesperson of Darul Uloom Farangi Mahal, Maulana Sufiyan Nizami says, “The manner in which discrimination based on religion is being carried out in Uttarakhand, the oppression of Muslims and… pic.twitter.com/oaExnMoprR
— IANS (@ians_india) August 18, 2025
نیا بل‘ قانون بن جانے کے بعد مسلمہ اقلیتی اداروں میں گرمکھی اور پالی بھی پڑھائی جائے گی۔ حکومت نے اسے تاریخی قدم قراردیا ہے۔ آئی اے این ایس سے بات چیت میں مولانا سفیان نظامی نے کہا کہ اتراکھنڈ میں مسلمانوں کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ کسی سے بھی چھپا ہوا نہیں ہے۔
حکومت مسلسل اپنے تعصب کا ثبوت دے رہی ہے۔ مذہب کی بنیاد پر بھیدبھاؤ غیردستوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف مرکزی حکومت نے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں لیاپ ٹاپ کے ساتھ مسلمانوں کی ترقی کا وعدہ کرتے ہوئے مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم شروع کی جس کا مقصد مدرسہ تعلیم کی جدیدکاری ہے۔
دوسری جانب حکومت ِ اتراکھنڈ نے مدرسہ بورڈ برخاست کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے مسلمانوں کے تعلق سے اتراکھنڈ حکومت کی اصل نیت بے نقاب ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ وزیراعظم مودی اس کا نوٹ لیں گے۔