حیدرآباد

مودی، شاہ نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا: کھرگے

کل ہند کانگریس کے صدارتی عہدہ کے امیدوار ملکارجن کھرگے نے آج اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اے آئی سی سی صدر کے عہدہ پر منتخب ہوجائیں تو کانگریس کے سیکولر نظریات، دستور ہند اور ملک میں جمہوری اقدار کابہر صورت تحفظ کریں گے۔

حیدرآباد: کل ہند کانگریس کے صدارتی عہدہ کے امیدوار ملکارجن کھرگے نے آج اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اے آئی سی سی صدر کے عہدہ پر منتخب ہوجائیں تو کانگریس کے سیکولر نظریات، دستور ہند اور ملک میں جمہوری اقدار کابہر صورت تحفظ کریں گے۔

ملکارجن کھرگے آج کانگریس پارٹی کے ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی 138 سالہ تاریخ میں یہ پانچویں مرتبہ ہے کہ اے آئی سی سی کے صدر کے عہدہ کیلئے الیکٹورل کالج کے تحت انتخابات منعقد ہورہے ہیں چونکہ گاندھی خاندان سے سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی نے پارٹی صدر کے انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے اس لئے ان حالات میں کانگریس پارٹی کے استحکام کو برقرار رکھنا ہر کانگریسی کی ذمہ داری ہے۔

چنانچہ ایک وفادار کانگریسی کی حیثیت سے میں نے تمام سینئر قائدین کے مشاورت اور ان کے تعاون دراز کے تیقن پر اے آئی سی سی کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک بھر میں کانگریس مندوبین کی تعداد9,102 ہے اور انتخابات 17/ اکتوبر کو منعقد ہوں گے۔

انتخابی پرچہ داخل کرنے کے بعد میں وہ مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے وہاں کے پی سی سی مندوبین سے ملاقات کررہے ہیں اور انتخابات میں ان کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کھرگے نے کہاکہ اے آئی سی سی صدر کے عہدے پر منتخب ہونے کے بعد وہ اودئے پور ڈیکلریشن کو روبہ عمل لاتے ہوئے کانگریس پارٹی کو بنیادی سطح سے مستحکم بنائیں گے۔ بالخصوص کسانوں، نوجوانوں، بیروزگاروں، خواتین، ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اقلیتوں، چھوٹے بیوپاریوں کے تمام سماجی ومعاشی مسائل کو حل کرنے اپنی طاقت کا بھر پور استعمال کریں گے۔

کانگریس امیدوار نے کہا کہ نریندر مودی اور امیت شاہ نے اپنی آمرانہ طرز حکومت اور مخالف عوام پالیسیوں کے ذریعہ ملک کی معیشت کو تباہ وبرباد کردیا ہے۔ آج ڈالر کے مقابلہ روپیہ گھٹ کر82:33 تک پہنچ گیا ہے۔الٹا ہم سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ کانگریس نے 70 سال کے عرصہ میں ملک کیلئے کیا کیا ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور میں ملک میں سماجی، معاشی، تعلیمی، زرعی، صنعتی، آبپاشی، وسائنسی شعبہ میں جتنے بھی ترقیاتی پراجکٹس قائم کئے گئے ہیں وہ تمام کانگریس حکومت کے کارنامے ہیں۔ملک اور بیرون ملک میں جتنے بھی ڈاکٹرس، انجینئرس اور ماہرین تعلیم تیار ہوئے اور بیرون ملک خدمت انجام دے رہے ہیں وہ کانگریس حکومت کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی بیرونی ممالک میں جہاں بھی جاتے ہیں ان کے جلسوں میں تالیاں بجانے والے ہندوستانی وہی لوگ ہیں جو کانگریس کے دور میں حصول تعلیم کے بعد وہاں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آج بی جے پی کے8سالہ دور حکومت میں ملک کی دولت چند بڑے دولتمندوں کے ہاتھوں میں آگئی، ملک میں روزگار کے مواقع گھٹ گئے ہیں، 60کروڑ لوگوں کی نوکریاں چلی گئیں۔ غربت کا نشانہ بڑھ گیا ہے۔

پٹرول، ڈیزل، گیاس، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ برقی کی شرحوں میں اضافہ کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے۔ خواتین کو مفت گیاس سلنڈر دینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے لیکن آج وہ بھی گیاس خریدنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ ان تمام مسائل سے نمٹنے کیلئے کانگریس پارٹی مسلسل جدوجہد کررہی ہے اور آئندہ وہ صدر کانگریس کی حیثیت سے اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے تاہم یہ کام وہ اکیلے نہیں کرسکتے۔

اس کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ جس ریاست میں وہ جارہے ہیں انہیں وہاں کے مندوبین کی تائید حاصل ہورہی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آپ اے آئی سی سی کے سرکاری امیدوار ہیں آپ کو گاندھی خاندان کی تائید حاصل ہے؟ جبکہ ایک اور امیدوار ششی تھرور سے کانگریس قائدین تعاون نہیں کررہے ہیں؟ جس پر کھرگے نے کہا کہ یہ الزام بی جے پی کی جانب سے لگایا جارہا ہے۔

انہیں اس پر اظہار خیال کرنے کا کوئی حق نہیں۔ بی جے پی میں صدر کے انتخابات کیلئے کوئی نظریہ یا الکٹورل کالج نہیں ہے۔ بی جے پی کی صدارت پر امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ اور جے پی نڈا نامزد کئے گئے اس کیلئے وہاں کوئی انتخابات منعقد نہیں ہوتے تھے۔ یہاں تک کہ جے پی نڈا کی صدر کے عہدہ کی معیاد میں دوسری مرتبہ بھی بغیر انتخابات، توسیع کردی گئی۔

کانگریس پارٹی واحد جماعت ہے جہاں جمہوری طرز پر پارٹی صدر کے انتخابات منعقد ہوتے ہیں۔ قبل ازیں ملکارجن کھر گے نے اندرا بھون میں پی سی سی مندوبین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہیں اپناتعاون دراز کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ان کا تعلق سابق ریاست حیدرآباد اور تلنگانہ سے رہا ہے۔

انہیں یہ حق حاصل ہے کہ آپ سے تعاون حاصل کریں۔ اجلاس سے اے آئی سی سی ترجمان گورو ولبھ، رمیش چنتلہ، این اتم کما ریڈی، وی ہنمنت راؤ، محمد علی شبیر سابق وزیر نے خطاب کرتے ہوئے بحیثیت صدارتی امیدوار کھر گے کا خیر مقدم کیا۔

قبل ازیں ملکارجن کھر گے اور ان کے رفقاء خصوصی طیارہ کے ذریعہ بیگم پیٹ ایر پورٹ پہنچے جہاں صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی، بھٹی وکرامارکہ، اتم کمار ریڈی، وی ہنمنت راؤ، محمد علی شبیر، اور دیگر قائدین نے ان کا استقبال کیا۔ آج منعقدہ پی سی سی مندوبین کے اجلاس سے صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی غیر حاضر رہے کیونکہ وہ بحیثیت صدر پارٹی، انتخابات میں کسی بھی امیدوار کی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے۔

a3w
a3w