دہلی

دفاعی خریداری میں مودی کے مہنگے شوق ملک کو مہنگے پڑرہے ہیں: کانگریس

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں حکومت سے سوال کیا کہ جو ٹیکنالوجی پرانی ہو چکی ہے اور امریکہ خود جدید ٹیکنالوجی کے ڈرون تیار کر رہا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے چہارشنبہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ پر جھوٹ کی چمک جیسے ہی ہٹی تو امریکہ سے پرانے ڈرون کی خریداری کا پردہ اٹھ گیا اور حقیقت سامنے آگئی، اس لئے مودی حکومت کو اب اس سودے میں شفافیت کے حوالے سے جواب دینا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
10سال سے ملک کی آواز ہم نے نہیں آپ نے سلب کر رکھی تھی، مودی پر کانگریس کا پلٹ وار
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
پون کھیڑا کی ضمانت میں 3 مارچ تک توسیع
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں حکومت سے سوال کیا کہ جو ٹیکنالوجی پرانی ہو چکی ہے اور امریکہ خود جدید ٹیکنالوجی کے ڈرون تیار کر رہا ہے، تو پھر پرانے یعنی پریڈیٹر ڈرون کو جدید بتاکر خریدنے کی کیا وجہ ہے۔

انہوں نے اس سودے کے حوالے سے حکومت سے سوال بھی کیا کہ وزیر اعظم پریڈیٹر ڈرون کیوں خرید رہے ہیں جنہیں دوسرے ممالک چار گنا کم قیمت پر 880 کروڑ روپے فی ڈرون خرید رہے ہیں۔ اس سے پہلے جب ڈی آر ڈی او کو ملک میں ‘رستم’ اور ‘گھاتک’ ڈرون بنانے کے لیے 1786 کروڑ روپے دیے گئے تھے تو پھر امریکہ کو تقریباً اسی طرح کی مار کے سطح کے 31 ڈرون خریدنے کے لیے 25 ہزار کروڑ دینے کی کیا ضرورت تھی؟

انہوں نے اس سودے میں قواعد کی خلاف ورزی کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ اس مہنگے معاہدے کو کیبنٹ کمیٹی برائے دفاعی امور کی میٹنگ کے بغیر کیسے منظوری دی گئی۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ کیا وزیر اعظم کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ جو سودا وہ مہنگے داموں خرید رہے ہیں وہ بہت سے دوسرے ممالک نے اس سے بہت کم قیمت پر خریدا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے یہ ڈرون آوٹ ڈیٹڈ ٹکنالوجی والے ہیں اور ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے بغیر ہندوستان کو ملیں گے ۔اس کا مطلب ہے کہ آپ کباڑ بھی سستے کے بجائے مہنگی قیمت پر خرید رہے ہیں۔ آخر وہ دروناچاریہ کون ہیں جو پرانے ڈرون مہنگے داموں پر خریدوا رہے ہیں۔

کھیڑ ا نے سوال کیا کہ ڈرون ڈیل کو منظوری دینے کے لیے کابینہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس کیوں نہیں ہوا؟ ڈرون کی قیمت دیگر ممالک کے مقابلے کیوں زیادہ ہے؟

جب فضائیہ کو ان ڈرونز کی آسمان چھوتی قیمتوں پر اعتراض تھا تو ڈیل میں جلد بازی کیوں ہوئی؟ اور فضائیہ کے 18 ڈرونز کی ڈیمانڈ کے بجائے 31 ڈرون کا سودا کیوں کیا؟میک ان انڈیا اور دفاعی شعبے میں خود انحصار ہندوستان کا کیا ہوا۔

a3w
a3w