جرائم و حادثات

ممبئی :مضافات کرلامیں تیز رفتار بس کی ٹکر ,چار افراد کی موت،20زخمی

ایک عینی شاہد اسلم انصاری نے بتایا کہ تیز رفتار بس نے کم از کم سات گاڑیوں اور کئی پیدل چلنے والوں راہ گیروں کو ٹکر ماری۔

ممبئی: ممبئی کے مشرقی مضافات کرلا علاقے میں پیر کی رات خوفناک حادثے میں مرنے والوں کی تعدادپانچ ہوگئی ہے، اس حادثے میں مبینہ طور پر نشے میں دھت ایک بیسٹ بس ڈرائیور نے کم از کم 25 گاڑیوں کوٹکر ماردی جبکہ پانچ افراد کو موت کی نیند سلادیا ۔

متعلقہ خبریں
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
ہندوستان نے آسٹریلیا کو 5 وکٹ سے ہرادیا
رشبھ پنت ایر لفٹ کے ذریعہ امبانی ہاسپٹل منتقل

حادثہ میں دیگر 36 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ بی ایم سی ڈیزاسٹر کنٹرول نے منگل کو اس حادثہ کی تصدیق کی ۔

یہ سانحہ کرلا ویسٹ مارکیٹ میں رات 9.30 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب بیسٹ ایئر کنڈیشنڈ الیکٹرک بس روٹ نمبر اے-332، تیز رفتاری سے آئی اور چلتی ہوئی گاڑیوں سے ٹکرا گئی۔

بس 500 میٹرتک تباہی مچانے کے بعدرک گئی۔ مصروف لال بہادر شاستری روڈ کے قریب خوفناک تباہی کے نتیجے میں کم از کم 5 افراد ہلاک اور تقریباً36 زخمی ہوئے، جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔

ان میں ایک پولیس جیپ بھی شامل ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بس ڈرائیور، جس کی شناخت سنجے مورے کے طور پر کی گئی ہے، مبینہ طور پر نشے کی حالت میں تھا اور اس نے گاڑی پر کنٹرول کھو دیا، جو گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں میں گھس گیا۔

آج صبح سامنے آنے والے سانحے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں لوگوں کو تنگ اور گنجان سڑک پر خود کو بچانے کے لیے چیختے ہوئے، بھاگتے ہوئے دکھایا گیا۔

پولیس اور بی ایم سی کے عہدیداروں نے بتایا کہ کرلا بس ڈپو کی گیلی لیز پر لی گئی بس ساکی ناکہ کی طرف جارہی تھی اور کرلا (مغربی) میں ایس جی برروے مارگ پر واقع انجمن اسلام اسکول کے قریب یہ جان لیوا حادثہ پیش آیا۔

مقامی لوگوں اور دیگر حکام نے زخمیوں کو بھابھا اسپتال اور آس پاس کے نجی کلینک میں پہنچایا۔ تباہ ہونے والی گاڑیوں میں آٹورکشا، اسکوٹر اور موٹر سائیکلیں، کچھ کاریں، ایک پولیس جیپ وغیرہ شامل ہیں۔

اگرچہ حادثے کی صحیح وجوہات کی جانچ کی جا رہی ہے، یہ شبہ ہے کہ حادثہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے ہوا ہے اور بس ڈرائیور کے خلاف متعدد الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں قتل کا مجرمانہ قتل نہیں ہے۔

بیسٹ بس کے متعدد گاڑیوں سے ٹکرا جانے سے چار افراد ہلاک، اور20 زخمی ہوگئے،حکام کے مطابق، گزشتہ شب کرلا ویسٹ علاقہ میں ایس جی بروے مارگ پر انجمن اسلام اسکول کے قریب تیز رفتار بیسٹ بس کے پیدل چلنے والوں کو ٹکر مارنے اور کئی گاڑیوں سے ٹکرانے کے بعد کم از کم چار افراد ہلاک اور 29 دیگر زخمی ہوگئے۔ اگر حادثہ دن میں پیش آتا تو انجمن اسلام۔کے طلباء بھی زد میں آسکتے تھے۔

پولیس نے کہاکہ مرنے والوں کی شناخت 19 سالہ آفرین شاہ ، انعم شیخ، (20)، کنیش قادری، (55) اور شیوم کشیپ، (18)کے طورپر ہوئی ہے۔

پولیس نے بس ڈرائیور، 50 سالہ سنجے مورے کو حراست میں لے لیا ہے، جس نے مبینہ طور پر دعویٰ کیا ہے کہ بس کے تاہم عینی شاہدین نے الزام لگایا کہ بس ڈرائیور نشے میں تھا اور بھاری گاڑی پر قابو نہیں رکھ سکا۔

ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ کے انسپکٹر بھرت جادھو نے کہا کہ پہلی نظر میں بس کے بریک ٹھیک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تفصیلی تجزیہ بعد میں کیا جائے گا۔ بیسٹ کے روٹ نمبر 332 پر چلنے والی الیکٹرک بس رات 9.30 بجے کے قریب کرلا اسٹیشن سے روانہ ہوئی اور اندھیری ویسٹ کے اگرکر چوک کی طرف بڑھ رہی تھی۔

ابتدائی اطلاع کے مطابق بس بریک فیل ہونے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔پولیس کے مطابق، تقریباً 100 میٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد، بس نے گاڑیوں کو ٹکر مارنا شروع کر دی، جس میں سڑک کے غلط سائیڈ پر سوار دو پہیہ گاڑیاں اور دو آٹورکشا شامل ہیں، جن میں سے ایک کوبس نے مکمل طور پر کچل دیا۔

اتنی گاڑیوں سے ٹکرانے کے باوجود ڈرائیور بس کوقابو میں کرنے میں ناکام رہا اور کئی دیگر پیدل چلنے والوں راہ گیروں اور گاڑیوں سے بس ٹکرا گئی۔

پولیس نے مزید کہا کہ بس بالآخر برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ایل وارڈ آفس کے قریب ڈاکٹر امبیڈکر نگر ہاؤسنگ کمپلیکس کے گیٹ پر رک گئی۔

ایک عینی شاہد اسلم انصاری نے بتایا کہ تیز رفتار بس نے کم از کم سات گاڑیوں اور کئی پیدل چلنے والوں راہ گیروں کو ٹکر ماری۔

انہوں نے کہا کہ "ہم نے دو افراد کو سڑک پر تقریباً مردہ پڑے ہوئے دیکھا،” انہوں نے مزید کہا کہ جب حادثہ پیش آیا تو بس مسافروں سے بھری ہوئی تھی۔

سعد شیخ، جو کرلا مارکیٹ میں سبزی کی دکان چلاتے ہیں، جہاں یہ حادثہ پیش آیا، انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس حادثے میں کم از کم پانچ افراد کو شدید زخمی ہوتے دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رہائشیوں نے بس کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر مسافروں کو باہر نکالا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے، انہیں معمولی چوٹیں لگی ہیں اور وہ بچ گئے۔

شیخ نے یہ ماننے سے انکار کیا کہ حادثہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے ہوا، اور دعویٰ کیا کہ بس تیز رفتاری سے چل رہی تھی جب اس نے پہلی بار اسے گاڑیوں سے ٹکراتے ہوئے دیکھا، جس کے بعد اس کی رفتار مزید بڑھ گئی۔

بس پہلے ایک کار، پھر ایک آٹو اور پھر کئی لوگوں سے ٹکرا گئی۔ یہ آخر کار ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نگر کے گیٹ سے ٹکرانے کے بعد رک گیا۔

شیخ نے مزید کہاکہ سڑک پر بہت ہجوم تھا کیونکہ لوگ کرلا اسٹیشن سے اپنے گھروں اور بازار کی طرف پیدل جا رہے تھے کہ اچانک میونسپل کارپوریشن کے تحت بیسٹ کی بس آئی اور لوگوں پر چڑھ دوڑنے لگی۔

ہم نے کئی لوگوں کو باہر نکالا، لیکن ان میں سے کچھ گاڑی، آٹو اور بس کے نیچے پھنس جانے کی وجہ سے شدید زخمی ہو گئے۔ ہم انہیں بھابھا ہسپتال لے گئے۔

ہجوم کو جمع ہوتے دیکھ کر بس ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا تھا، لیکن بعد میں پولیس نے اسے حراست میں لے لیا،‘ بیسٹ کے ذرائع کے مطابق یہ اولیکٹرا برانڈ کی سنگل ڈیکر اے سی الیکٹرک بس تھی۔

بیسٹ کے ترجمان سوداس ساونت نے کہا کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے حادثے کے بارے میں مکمل معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں اور دستیاب ہونے کے بعد اسے ذرائع ابلاغ کو بتایا جائے گا۔