قومی

اڈیشہ کے پوری میں رتھ یاترا کے دوران بھگدڑ، 3 ہلاک، 10 زخمی

اڈیشہ کے شہر پوری میں جگن ناتھ رتھ یاترا کے دوران بھگدڑ مچنے سے تین افراد ہلاک اور دس دیگر زخمی ہو گئے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب جگن ناتھ، بل بھدرا اور سبھدرا دیوی کے رتھ شری گنڈیچا مندر کے قریب پہنچے جو جگن ناتھ مندر سے تقریباً تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں سے رتھ یاترا کا آغاز ہوا تھا۔

حیدرآباد (منصف نیوز ڈیسک) اڈیشہ کے شہر پوری میں جگن ناتھ رتھ یاترا کے دوران بھگدڑ مچنے سے تین افراد ہلاک اور دس دیگر زخمی ہو گئے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب جگن ناتھ، بل بھدرا اور سبھدرا دیوی کے رتھ شری گنڈیچا مندر کے قریب پہنچے جو جگن ناتھ مندر سے تقریباً تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں سے رتھ یاترا کا آغاز ہوا تھا۔

آج صبح تقریباً ساڑھے چار بجے رتھ گنڈیچا مندر کے پاس پہنچے۔ بڑی تعداد میں عقیدت مند درشن کے لیے موجود تھے۔ جیسے ہی رتھ قریب آئے، ہجوم بے قابو ہو گیا، بعض افراد گر پڑے اور بھگدڑ شروع ہو گئی۔ تین افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ ان میں دو خواتین، پربھاتی داس اور باسنتی ساہو شامل ہیں جب کہ تیسرے شخص کی شناخت 70 سالہ پریم کانت موہنتی کے طور پر ہوئی ہے۔

تینوں کا تعلق ضلع کھوردہ سے بتایا جا رہا ہے جو رتھ یاترا میں شرکت کے لیے پوری پہنچے تھے۔مقامی میڈیا کے مطابق جائے حادثہ پر پولیس کی بھیڑ پر قابو پانے کی تیاری ناکافی تھی۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔رتھ یاترا کے دوران جگن ناتھ، بل بھدرا اور سبھدرا دیوی کے تین عظیم رتھ سینکڑوں عقیدت مندوں کے ذریعہ کھینچے جاتے ہیں۔

https://twitter.com/IndianGems_/status/1939182910889959926

یہ رتھ گنڈیچا مندر لے جائے جاتے ہیں جہاں تینوں دیوی دیوتا ایک ہفتہ قیام کرتے ہیں، اس کے بعد دوبارہ جگن ناتھ مندر واپس آتے ہیں۔ادھر رتھ یاترا میں اس بار تاخیر پر سیاسی تنازع بھی پیدا ہو گیا ہے۔ بی جے ڈی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے تاخیر کو’شرمناک انتظامی ناکامی‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا”ہم صرف پرارتھنا ہی کر سکتے ہیں۔ مہا پربھو جگن ناتھ ان سب کو معاف کریں جن کی وجہ سے اس مقدس تہوار کی عظمت متاثر ہوئی۔

“اڈیشہ کے وزیر قانون پرتھوی راج ہری چندن نے نوین پٹنائک کا نام لیے بغیر بی جے ڈی کو’سیاسی بیانات‘ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ”ماضی میں بی جے ڈی حکومت نے بھی غلطیاں کیں اور جگن ناتھ جی کی توہین کی۔ 1977 سے ہر بار رتھ یاترا کے دوسرے دن رتھ گنڈیچا مندر تک پہنچ جاتے تھے۔“