ممبئی فسادات ودھماکے، قانونی ورثاء کا پتہ چلانے کے اقدامات شروع
سپریم کورٹ نے نومبر2022ء میں ہدایت دی تھی کہ حکومت مہاراشٹرا مہلوکین یا لاپتہ افراد کے قانونی ورثاء کا پتہ چلائے اور انہیں سود کے ساتھ معاوضہ ادا کرے۔

ممبئی: 1992ء کے فرقہ وارانہ فسادات اور ممبئی میں 1993ء کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے 30 سال بعد حکومت مہاراشٹرا نے مہلوکین یا لاپتہ افراد کے قانونی ورثہ کو معاوضہ دینے کے اقدامات شروع کردئیے ہیں۔
حکومت نے 14مارچ کو اپیل لیٹر جاری کیاکہ قانونی نمائندے یا ورثاء آئندہ ماہ کے اندر سٹی اور سب اربن کلکٹرس کے دفاترسے رجوع ہوں۔
سپریم کورٹ نے نومبر2022ء میں ہدایت دی تھی کہ حکومت مہاراشٹرا مہلوکین یا لاپتہ افراد کے قانونی ورثاء کا پتہ چلائے اور انہیں سود کے ساتھ معاوضہ ادا کرے۔
دسمبر1992ء اور جنوری 1993ء کے دوران ممبئی فرقہ وارانہ کشیدگی اور فسادات کی لپیٹ میں آگیاتھا۔ تقریباً900جانیں گئی تھیں اور168 افراد لاپتہ ہوئے تھے۔ 12مارچ 1993ء کو 13 سلسلہ واردھماکے ہوئے تھے۔
شہر کے مختلف حصوں میں 257جانیں گئی تھیں۔ سپریم کورٹ کی رولنگ کے مطابق ریاستی حکومت نے 1998ء میں مہلوکین یا لاپتہ افراد کے خاندانوں کو فی کس 2لاکھ روپئے معاوضہ جاری کیاتھا۔