مشرق وسطیٰ

نیتن یاہو نے حماس پر باقی ماندہ یرغمالیوں کی تلاش کے لیے دباؤ ڈالنے کے ‘ پختہ عزم’ کا کیا اظہار

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں غصہ پایا جاتا ہے کہ حماس نے گزشتہ ہفتے کے غزہ جنگ بندی معاہدے کے مطابق تمام لاشیں واپس نہیں کی ہیں، حالانکہ امریکہ کا خیال ہے کہ یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اب تک ہلاک ہوئے یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ‘پرعزم’ ہیں اور یہ کہ ملک ‘پوری طاقت’ کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ جاری رکھے گا۔

متعلقہ خبریں
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی


مسٹر نیتن یاہو نے یہ بیان 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے متاثرین کے لیے ایک تعزیتی اجلاس میں دیا۔ انھوں نے یہ بات حماس کی جانب سے مزید دو اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرنے کے چند گھنٹے بعد کہی۔ واضح رہے کہ حماس نے کہا ہے کہ وہ بقیہ 19 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں تلاش کرنے سے قاصر ہے۔


بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں غصہ پایا جاتا ہے کہ حماس نے گزشتہ ہفتے کے غزہ جنگ بندی معاہدے کے مطابق تمام لاشیں واپس نہیں کی ہیں، حالانکہ امریکہ کا خیال ہے کہ یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو عندیہ دیا کہ اگر حماس لوگوں کو مارنے کا سلسلہ جاری رکھتا ہے تو وہ لڑائی دوبارہ شروع ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

قبل ازیں جمعرات کو اسرائیلی حکومت نے کہا تھا کہ بدھ کی شب حماس کی جانب سے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے حوالے کی گئی دو لاشوں کی شناخت انبار ہیمن اور سارجنٹ میجر محمد العطرش کے نام سے ہوئی ہے۔


اس کے ساتھ ہی پیر سے اب تک واپس کی گئیں لاشوں کی تعداد نو ہو گئی۔


اس دوران غزہ میں حالیہ دنوں میں اسرائیل کی طرف سے یرغمالیوں کے بدلے واپس کی گئیں فلسطینیوں کی لاشوں کی شناخت کا کام جاری ہے۔ جمعرات کو مزید تیس لاشیں واپس کی گئیں جس سے مجموعی تعداد 120 ہوگئی۔