شمالی بھارت

ویڈیو: مسلمانوں کو خود کو غیرمحفوظ تصور کرنے کی کوئی ضرورت نہیں: مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر

ہندوستان میں آبادی کی ہیئت پر نئی رپورٹ کے حوالہ سے وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے اظہارِ حیرت کیا کہ ملک میں مسلمان خود کو غیرمحفوظ کیسے تصور کرسکتے ہیں جبکہ ان کی آبادی کہا جاتا ہے کہ 45 فیصد بڑھ گئی ہے اور وہ سرکاری فلاحی اسکیموں سے مساوی استفادہ کررہے ہیں۔

ہمیر پور (ہماچل پردیش): ہندوستان میں آبادی کی ہیئت پر نئی رپورٹ کے حوالہ سے وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے اظہارِ حیرت کیا کہ ملک میں مسلمان خود کو غیرمحفوظ کیسے تصور کرسکتے ہیں جبکہ ان کی آبادی کہا جاتا ہے کہ 45 فیصد بڑھ گئی ہے اور وہ سرکاری فلاحی اسکیموں سے مساوی استفادہ کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ
مسلم تحفظات کے30 سال کی تکمیل، محمد علی شبیر کو تہنیت پیش کی جائے گی:سمیر ولی اللہ
مسلمانوں کی جان، املاک، عبادت گاہوں اور تجارت پر جان لیوا خطرات منڈلارہے ہیں۔ مفکرین کی رائے
مسلمانوں کو اب سوچ سمجھ کر موقع دے گی بی ایس پی:مایاوتی
سنسربورڈ ’ہم دو ہمارے بارہ‘ فلم کی ریلیز پر روک لگائے : امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند

وزیراعظم کی معاشی مشاورتی کونسل کے حال میں جاری کردہ ورکنگ پیپر کے بموجب 1950 اور 2015کے درمیان اکثریتی ہندو فرقہ کی آبادی 7.82 فیصد گھٹ گئی جبکہ مسلمانوں کی آبادی 43.15 فیصد بڑھ گئی۔

اس نے تاہم حقیقی اعدادوشمار نہیں بتائے۔ جمعہ کو پی ٹی آئی کو انٹرویو میں سینئر بی جے پی قائد انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ اقلیتیں واضح طورپر پھل پھول رہی ہیں اور پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کے اس الزام کو خارج کردیا کہ بی جے پی دستور بدل دے گی۔

ہماچل پردیش کے ہمیر پور سے 4 مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہے انوراگ ٹھاکر نے جو اِس بار کانگریس کے ست پال رائے زادہ سے اپنی نشست بچانے کی کوشش میں ہیں‘ کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ درج فہرست ذاتوں‘ قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لئے بنا ریزرویشن چھین کر مسلمانوں کو دینا چاہتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ کانگریس عوام کی دولت چھین کر مسلمانوں کو دینا چاہتی ہے تاکہ ان کی مزید خوشامد ہو۔ وہ ووٹ بینک سیاست کرنا چاہتی ہے۔ کانگریس ان دعوؤں کی تردید کرچکی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ بی جے پی قائدین اس کے منشور کے تعلق سے جھوٹ بول رہے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ مذہب کی بنیاد پر کوٹہ چھیننے نہیں دیں گے۔یہ پوچھنے پر کہ آیا آبادی پر قابو پانے پالیسی میں تبدیلی یا قانون بنانے کی ضرورت ہے‘ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ نئی حکومت اس پر غور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ 65 برس میں مسلمانوں کی آبادی 45 تا 47 فیصد بڑھ گئی۔

پاکستان‘ افغانستان اور بنگلہ دیش میں 1947 میں ہندوؤں کی آبادی 23 فیصد تھی۔ اب صرف 2 فیصد رہ گئی ہے۔ اس کے باوجود ہندوستان میں بعض لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان غیرمحفوظ ہیں۔ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ مجبوری میں ہمیں ووٹ دو۔ ہم کسی بھی قسم کی ووٹ بینک سیاست نہیں کرتے۔

ہم نے مسلم خواتین کو تین طلاق کی لعنت سے چھٹکارا دلایا۔ ہم نے مسلم مہیلاؤں کو پختہ مکانات‘ ٹائلٹس اور مفت پکوان گیس سلنڈر دیئے۔ اس کے علاوہ علاج معالجہ کی مفت سہولت بھی دی گئی چاہے ان کے 8 بچے ہی کیوں نہ ہوں۔ دستور کے تعلق سے انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

a3w
a3w