جنوبی بھارت

بالاسور ٹرین حادثہ کی سی بی آئی تحقیقات کا آغاز

ابتدائی تحقیقات میں الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا انکشاف ہونے کے بعد، وزارت ریلوے نے اس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی۔

نئی دہلی: سی بی آئی نے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد بالاسور ٹرین حادثہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ حادثہ میں 278  افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ واضح رہے کہ ابتدائی تحقیقات میں  الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا انکشاف ہونے کے بعد، وزارت ریلوے نے اس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی۔

متعلقہ خبریں
اللہ، قطعی فیصلہ کرے گا: شیخ شاہجہاں
چال چلن پر شبہ: 12سال سے گھر میں محروس خاتون بازیاب، دل دہلادینے والا واقعہ
نقلی پاسپورٹ اسکام کی تحقیقات میں تیزی،بیرونی ممالک گئے92 افراد کے خلاف لک آوٹ نوٹس
سی بی آئی کی درخواست کا جواب دینے چدمبرم کو ہائیکورٹ کی ہدایت
وقف بورڈ کا ریکارڈ روم مہر بند کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ

 منگل کی دوپہر ایف آئی آر کے اندراج کے بعد سی بی آئی عہدیداروں کی ٹیم فارنسک ماہرین کے ہمراہ اڈیشہ کے بالاسور ضلع پہنچی اور فوری تحقیقات کا آغاز کردیا۔

سی بی آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ سی بی آئی نے 2/ جون 2023ء کو اڈیشہ کے باہاناگا بازار میں کورومنڈل ایکسپریس، یشونت پور ہوڑا ایکسپریس اور مالی گاڑی کے حادثہ کے تعلق سے وزارت ریلوے کی درخواست، اڈیشہ حکومت کی منظوری اور ڈی او پی ٹی کے مزید احکامات کے بعد کیس درج کرلیا۔

“ ایجنسی جو ریلویز کے کام کاج پر بہت کم مہارت رکھتی ہے کو کیس کی تہہ میں جانے کے لیے ریل سیکورٹی اور فارنسک ماہرین کی مدد کی ضرورت پڑسکتی ہے۔“ ضابطہ کی تکمیل کے بعد مرکزی ایجنسی نے بالاسور جی آر پی کی جانب سے 3/ جون کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کردہ ایف آئی آر حاصل کرلی۔

 طریقہ کے مطابق سی بی آئی مقامی پولیس کے کیس کو اپنی خود کی ایف آئی آر کے طور پر دوبارہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کرتی ہے۔ تحقیقات کے بعد داخل کردہ اپنی چارج شیٹ میں وہ ایف آئی آر سے کوئی الزام حذف یا شامل کرسکتی ہے۔

اتوار کو اڈیشہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کہا تھا کہ ”ہم نے تہرے ٹرین حادثہ کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔“