امریکہ و کینیڈا

خفیہ دستاویز کی بازیابی پر کوئی ندامت نہیں:جو بائیڈن

بائیڈن نے کہا کہ مٹھی بھر دستاویز کی غلط جگہ موجودگی قبول ہے جنہیں فوری طور پر قومی آرشیف اور امور انصاف کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ اس مسئلے کے حل کےلیے متعلقہ اداروں سے مکمل تعاون کر رہا ہوں۔

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کی رہائش گاہ اور ذاتی دفتر سے برآمد ہوئے خفیہ دستاویز پر مجھے کوئی شرمندگی نہیں ہے ۔ بائیڈن نے کہا کہ مٹھی بھر دستاویز کی غلط جگہ موجودگی قبول ہے جنہیں فوری طور پر قومی آرشیف اور امور انصاف کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ اس مسئلے کے حل کےلیے متعلقہ اداروں سے مکمل تعاون کر رہا ہوں۔

متعلقہ خبریں
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی
وزیر اعلی کی رہائش گاہ کے باہر سڑک عام لوگوں کیلئے نہیں: سپریم کورٹ
اننیا پانڈے نے فٹ رہنے کا راز بتادیا
مودی نے بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی
امریکی صدر جوبائیڈن کا قوم کو اتحاد کا پیغام، زبان پھر پھسل گئی

جو بائیڈن نے قدرتی آفات سے متاثرہ ریاست کیلی فورنیا کا دورہ کرتےہوئے وہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کی اس امر کا اظہار کیا ۔ ایک سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ یہاں ایک بات کافی سنجیدہ اور میرے لیے ناقابل فہم بھی ہے اور وہ یہ کہ امریکی عوام مجھ سے یہاں آنے والی آفات سے متعلق استفسار کیوں نہیں کر رہے ؟

بائیڈن نے کہا کہ مٹھی بھر دستاویز کی غلط جگہ موجودگی قبول ہے جنہیں فوری طور پر قومی آرشیف اور امور انصاف کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ اس مسئلے کے حل کےلیے متعلقہ اداروں سے مکمل تعاون کر رہا ہوں۔

امریکی صدر نے یقین ظاہر کیا کہ ان دستاویز میں ایسی کوئی غلط چیز نہیں کہ جس پر مجھے ندامت ہو ،میں اپنے وکلا کے کہنے پر عمل پیرا ہوں۔