امبیڈکر معاملے پر نہ صرف پارلیمنٹ کے اندر بلکہ باہر بھی ہنگامہ
انہوں نے کہا کہ جب وہ ایوان میں جا رہے تھے تو بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے انہیں دھکا دیا۔
نئی دہلی: بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر معاملے پر سیاست تیز ہو گئی ہے اور جمعرات کو نہ صرف پارلیمنٹ کے اندر بلکہ پارلیمنٹ کے احاطے میں بھی حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ کے درمیان دھکامکی کے ساتھ زبردست ہنگامہ ہوا۔ .
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ ایوان میں جاتے ہوئے پارلیمنٹ کے گیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین پارلیمنٹ نے دھکا مکی کی۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ حکومت بابا صاحب کی توہین کر رہی ہے اور آئین پر حملہ کیا جا رہا ہے۔
بی جے پی کے لوگوں نے پارلیمنٹ کے مکر گیٹ کو بلاک کرنے کی کوشش کی اور انہیں اندر جانے سے روکنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ ایوان میں جا رہے تھے تو بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے انہیں دھکا دیا۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے باہر چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے بابا صاحب امبیڈکر کی تصویر ہٹا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں بابا صاحب کی توہین کرنے کے بعد آج پھر بی جے پی نے ان کی توہین کی۔ ان کی تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اس کی جگہ کسی اور کی تصویر لگا دی۔
یہ وہی ذہنیت ہے جو مختلف مقامات پر نصب بابا صاحب کے مجسموں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ بابا صاحب کی توہین ہے۔ یہ آئین کے خالق کی توہین ہے۔
اس سے پہلے لوک سبھا میں مسٹر گاندھی نے پارلیمنٹ کے احاطے میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کی اور پارٹی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ بعد میں بابا صاحب کے مجسمہ کے سامنے جمع ہوئے اور مظاہرہ کیا اور پارلیمنٹ ہاؤس کے مکر گیٹ تک مارچ کیا۔