شمالی بھارت
اب جامع مسجد آگرہ بھی انتہا پسندوں کے نشانے پر
الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ایک مقدمہ میں محکمہ آثارِقدیمہ سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے جس میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے آگرہ کی جامع مسجد کے سروے کی گزارش کی گئی کہ کرشن جنم بھومی کی ٹھاکرکیشودیومورتی کی باقیات مسجد کے نیچے دفن کی گئیں۔
![اب جامع مسجد آگرہ بھی انتہا پسندوں کے نشانے پر، سروے کی درخواست](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2024/07/Agra-Jama-Masjid.jpg)
پریاگ راج: الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ایک مقدمہ میں محکمہ آثارِقدیمہ سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے جس میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے آگرہ کی جامع مسجد کے سروے کی گزارش کی گئی کہ کرشن جنم بھومی کی ٹھاکرکیشودیومورتی کی باقیات مسجد کے نیچے دفن کی گئیں۔
درخواست گزار نے محکمہ آثارِ قدیمہ کے ذریعہ سروے کی گزارش کی۔
اس نے دعویٰ کیاکہ مغل شہنشاہ اورنگ زیب نے 1670ء میں کیشودیومندر کو ڈھاکر مورتی کی باقیات آگرہ کی جامع مسجد کے نیچے دفن کرائی تھیں۔
درخواست گزار نے مسجد کے سروے کی گزارش کرتے ہوئے ایڈوکیٹ کمشنر کے تقرر پر بھی زوردیا۔
جسٹس مینک کمارجین نے کرشن جنم بھومی۔شاہی عیدگاہ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے جمعرات کے دن محکمہئ آثارقدیمہ کو ہدایت دی۔ عدالت نے اگلی تاریخ سماعت 5اگست مقرر کی۔
a3w