شمالی بھارت

اب جامع مسجد آگرہ بھی انتہا پسندوں کے نشانے پر

الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ایک مقدمہ میں محکمہ آثارِقدیمہ سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے جس میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے آگرہ کی جامع مسجد کے سروے کی گزارش کی گئی کہ کرشن جنم بھومی کی ٹھاکرکیشودیومورتی کی باقیات مسجد کے نیچے دفن کی گئیں۔

پریاگ راج: الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ایک مقدمہ میں محکمہ آثارِقدیمہ سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے جس میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے آگرہ کی جامع مسجد کے سروے کی گزارش کی گئی کہ کرشن جنم بھومی کی ٹھاکرکیشودیومورتی کی باقیات مسجد کے نیچے دفن کی گئیں۔

متعلقہ خبریں
گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا، سماعت ملتوی
متھرا کے شاہی عیدگاہ مسجد کامپلکس کے سروے پر روک برقرار
متھرا شاہی عیدگاہ سروے، الٰہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ
مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کی درخواست کی جلد سماعت کی جائے: سپریم کورٹ
شاہی عیدگاہ ٹرسٹ اور وقف بورڈ کی درخواستوں کی یکسوئی

درخواست گزار نے محکمہ آثارِ قدیمہ کے ذریعہ سروے کی گزارش کی۔

اس نے دعویٰ کیاکہ مغل شہنشاہ اورنگ زیب نے 1670ء میں کیشودیومندر کو ڈھاکر مورتی کی باقیات آگرہ کی جامع مسجد کے نیچے دفن کرائی تھیں۔

درخواست گزار نے مسجد کے سروے کی گزارش کرتے ہوئے ایڈوکیٹ کمشنر کے تقرر پر بھی زوردیا۔

جسٹس مینک کمارجین نے کرشن جنم بھومی۔شاہی عیدگاہ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے جمعرات کے دن محکمہئ آثارقدیمہ کو ہدایت دی۔ عدالت نے اگلی تاریخ سماعت 5اگست مقرر کی۔

a3w
a3w