شمال مشرق

ایک ملک، ایک انتخاب وفاقی ڈھانچے کے خلاف اور ناقابل عمل: ایم کے اسٹالن

اسٹالن نے کہا کہ بی جے پی کے پاس اکثریت نہ ہونے کے باوجود وہ ایک ایسے اہم قانون کو منظور کرنے کی بے باک کوشش کر رہی ہے جو ہندوستان کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے بدلنے کے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

چینائی: ٹاملناڈو کے چیف منسٹر اور دراوڑ منیترا کژگم (ڈی ایم کے) کے صدر ایم کے اسٹالن نے پیر کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) "ایک ملک، ایک انتخاب” کے ذریعے صدارتی طرز کے انتخابات کروانے کے خفیہ مقصد کے ساتھ بے شرمی سے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہے، اور اپوزیشن کے "انڈیا” اتحاد اس وفاقی مخالف اور ناقابل عمل بل کی پارلیمنٹ میں مخالفت کریں گے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
کانگریس ایک ملک، ایک الیکشن کی شدید مخالف
ایک ملک ایک الیکشن، سبھی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی: غلام نبی آزاد
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید

اسٹالن نے کہا کہ بی جے پی کے پاس اکثریت نہ ہونے کے باوجود وہ ایک ایسے اہم قانون کو منظور کرنے کی بے باک کوشش کر رہی ہے جو ہندوستان کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے بدلنے کے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

 انہوں نے ہندوستان کےتنوع اور آئین کو بچانے کے لیے تمام جمہوری طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ اس انتخابی اصلاحات کے نام پر تھوپے گئے اس نفرت انگیزاقدام کے خلاف پوری طاقت سے لڑنے کے لیے متحد ہوں۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "انڈیا” اتحاد وفاقی مخالف اور ناقابل عمل "ایک ملک، ایک انتخاب” کی مخالفت کرے گا۔

"مرکزی بی جے پی حکومت خفیہ طور پر صدارتی انتخابات کرانے کے مقصد سے اس اقدام کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔” انہوں نے کہا، "انتخابی ڈھانچہ ہمارے آئین کی روح کے خلاف ہے۔”