توشہ خانہ ٹو کیس، بشریٰ بی بی کو رہا کرنے کا حکم
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران جسٹس گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کوملزم کیوں بنایاگیا۔
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران جسٹس گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کوملزم کیوں بنایاگیا۔
جس پرایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید نےکہا پبلک آفس ہولڈر بانی پی ٹی آئی تھے، یہ کیس جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس سے تھوڑا مختلف ہے، ریاست کو ملنے والا گفٹ جمع کرانا اور ڈیکلیئر کرنا ہوتا ہے، یہ گفٹ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے جب تک قانونی طریقے سےخریدا نہ جائے۔عمیر مجید کا کہنا تھا کہ یہ کیس ایسے گفٹ سےمتعلق ہےجوجمع ہی نہیں کرایاگیا،اس اقدام کےنتائج ہیں، ریاست کی ملکیت تحفےکو خریدنے سےپہلے اپنے پاس نہیں رکھاجاسکتا۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا برطانوی وزیراعظم بھی تحائف اپنے ساتھ گھرلےگئے، سب نے انہیں کہا تو وہ بولے رولز کے مطابق لیا ہے،ان سے کہا گیا کہ رولز اپنی جگہ لیکن آپ کا ایک قد کاٹھ بھی ہے، اگراب یہ بلغاری سیٹ واپس کردیں توکیا ہوگا۔
جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹرنےکہا نیب قانون میں توپلی بارگین ہےلیکن قانون میں ایسی کوئی شق نہیں دلائل کے بعد اسلام ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور انھیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احکامات جاری کئے، جس میں 10،10لاکھ روپے کے 2ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس ٹو سعودی ولی عہد کی جانب سے دیے گئے بلغاری جیولری سیٹ پر دائر کیا گیا۔