تلنگانہ کے ضلع کھمم کی پلوی نے تاریخ رقم کی۔ وزیراعظم مودی کے ہاتھوں آل انڈیا اے آئی ٹریڈ ٹاپر ایوارڈ حاصل
اس باصلاحیت طالبہ کا نام ٹی پلوی ہے جو تلنگانہ کے ضلع کھمم کے آرے مولا گاؤں سے تعلق رکھتی ہے۔ والدین ٹی روی پرساد اور اجیتا ہیں۔ پلوی کی بڑی بہن لاونیا ایم بی اے کر کے کھمم کی ایک کمپنی میں ملازمت کر رہی ہے۔
حیدرآباد: کیریئر کو بہتر بنانے کے خواب کے ساتھ آگے بڑھنے والی اس لڑکی نے کبھی کسی موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ متوسط طبقہ کے خاندانی حالات کے باوجود اس نے نئی صلاحیتیں حاصل کیں اور نئے کورسس میں مہارت پیدا کی۔
حیدرآباد کے نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں ایک سال تک مصنوعی ذہانت کے شعبہ میں تربیت حاصل کی۔ پروگرامنگ اسسٹنٹ کے شعبہ میں آل انڈیا ٹریڈ ٹاپر قرار پائی اور وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں ایوارڈ حاصل کیا۔
اس باصلاحیت طالبہ کا نام ٹی پلوی ہے جو تلنگانہ کے ضلع کھمم کے آرے مولا گاؤں سے تعلق رکھتی ہے۔ والدین ٹی روی پرساد اور اجیتا ہیں۔ پلوی کی بڑی بہن لاونیا ایم بی اے کر کے کھمم کی ایک کمپنی میں ملازمت کر رہی ہے۔
پلوی نے دسویں جماعت نائیڈوپیٹ میں مکمل کی، انٹرمیڈیٹ اور بی ٹیک کھمم میں کیا۔ اس کے بعد اس نے بھی دیگر نوجوانوں کی طرح ملازمت کی تلاش شروع کی۔
پلوی نے ثابت کیا کہ اگر دلچسپی اور عزم ہو تو مواقع کی کبھی کمی نہیں ہوتی۔ ملازمت کی تلاش کے دوران گوگل پر سرچ کرتے ہوئے اسے نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے بارے میں معلومات ملیں۔ شرائط اور اہلیت معلوم کرنے کے بعد اس نے درخواست دی اور حیدرآباد کے وِدیا نگر میں قائم خواتین کے شعبہ والے نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں داخلہ حاصل کیا۔ وہاں پہلی مرتبہ شروع اے آئی کورس میں داخلہ لے کر ایک سال تک تربیت حاصل کی۔ امتحانات میں وہ پورے ملک میں اول نمبر پر رہی۔
4 اکتوبر کو وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں پلوی نے آل انڈیا اے آئی ٹریڈ ٹاپر ایوارڈ حاصل کیا۔ پلوی کا کہنا ہے کہ ملک میں مرکزی حکومت کی جانب سے نوجوانوں کے لئے کئی تربیتی ادارے موجود ہیں جو مفت میں جدید ٹکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت پر تربیت فراہم کرتے ہیں، اگر نوجوان ان سے آگاہی حاصل کریں تو وہ نمایاں کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔
پلوی نے بتایا”میں نے بی ٹیک کے بعد مرکزی ادارے میں اے آئی کورس میں داخلہ لیا۔ تربیت مکمل کرنے کے بعد امتحان میں شریک ہوئی، نتیجہ میں مجھے آل انڈیا ٹریڈ ٹاپر کا اعزاز ملا۔ وزیراعظم مودی کے ہاتھوں ایوارڈ حاصل کرنا میرے لئے فخر کی بات ہے۔ ملک میں مرکزی حکومت کے تحت کئی ادارے نوجوانوں کو جدید شعبوں میں تربیت دے رہے ہیں، اگر ہم ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں تو بہتر مستقبل یقینی ہے۔“
پلوی کے والد روی پرساد نے بتایا کہ ان کی بیٹی بچپن سے ہی محنتی رہی ہے۔ وزیراعظم کے ہاتھوں ایوارڈ ملنے کے بعد گاؤں بھر کے لوگ مبارکباد دینے آئے تو انہیں بے حد خوشی ہوئی۔
مرکزی وزارت برائے اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) کی نگرانی میں ایسے تربیتی ادارے ملک بھر میں 33ہیں، جن میں سے 14عام اور 19صرف خواتین کے لئے مخصوص ہیں۔
ان اداروں میں داخلہ کے لئے امیدواروں کا دسویں جماعت پاس ہونا ضروری ہے۔ ہر سال جون اور جولائی میں داخلے دیئے جاتے ہیں۔ کورس کی نوعیت کے لحاظ سے ایک یا دو سال کی تربیت دی جاتی ہے جس کے بعد مختلف کمپنیوں اور صنعتوں میں روزگار کے مواقع حاصل کئے جا سکتے ہیں۔