شمالی بھارت

تین سال سے کم عمربچوں کو پری اسکول بھیجنا غیرقانونی عمل: ہائیکورٹ

عدالت نے تعلیمی سال2023-24 کیلئے پہلی جماعت میں داخلہ حاصل کرنے اقل ترین عمرکی حد6 سال مقرر کرنے پرریاستی حکومت کے فیصلہ کوچالینج کرنے والی متعدد درخواستوں کومستردکرتے ہوئے یہ بات کہی۔

احمدآباد: گجرات ہائیکورٹ نے کہاہے کہ ایسے والدین جو3 سال سے کم عمر کے بچوں کو پری اسکول جانے پر مجبورکرتے ہیں وہ ایک غیرقانونی فعل کا ارتکاب کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جامعہ نظامیہ میں جدید داخلے
اولاد، والدین کے لئے نعمت بھی اور ذمہ داری بھی
گجرات کے بلامقابلہ منتخب بی جے پی رکن پارلیمنٹ کو سمن
شیڈول سے قبل انٹرمیڈیٹ میں داخلہ نہ لیں
بلقیس بانو کیس کے ایک اور مجرم کی پیرول منظور

عدالت نے تعلیمی سال2023-24 کیلئے پہلی جماعت میں داخلہ حاصل کرنے اقل ترین عمرکی حد6 سال مقرر کرنے پرریاستی حکومت کے فیصلہ کوچالینج کرنے والی متعدد درخواستوں کومستردکرتے ہوئے یہ بات کہی۔

بچوں جن کی عمرجون2023 تک6 سال مکمل نہیں ہوئی تھی، کے والدین کے ایک گروپ نے  ریاستی حکومت کے 31جنوری 2020 کے اعلامیہ کوچالینج کرنے کی کوشش کی، جس کے ذریعہ تعلیمی سال2023-24 میں پہلی جماعت میں داخلہ کیلئے عمرکی حد مقرر کی گئی تھی۔

چیف جسٹس سنیتااگروال اور جسٹس این وی انجاریہ پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے اپنے حکم میں کہاکہ تین سال سے کم عمر کے بچوں کو پری اسکول جانے پرمجبورکرنا ان کے والدین کا ایک غیرقانونی عمل ہے جوہمارے سامنے عرضی گزارہیں۔

عدالت نے کہاکہ درخواست گزار کسی قسم کی نرمی نہیں مانگ سکتے، کیونکہ وہ حق تعلیم کے قوانین2012 اورحق تعلیم ایکٹ2009 کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی کے مجرم ہیں۔ آرٹی ای رولس2012کے قاعدہ8کاحوالہ دیتے ہوئے جوپری اسکول میں داخلہ کے طریقہ کارسے متعلق ہے، عدالت نے کہاکہ کوئی پری اسکول ایسے بچہ کوداخلہ نہیں دے گا جس کی عمریکم جون کو تین سال مکمل نہ ہوئی ہو۔

 بنچ نے کہاکہ ضابطہ 8کاکھلاجائزہ ظاہر کرتاہے کہ ایسے بچہ کے پری اسکول میں داخلہ کی ممانعت ہے جس نے تعلیمی سال کے یکم جون کوتین سال کی عمر مکمل نہ کی ہو۔ واضح رہے کہ پری اسکول کسی بچہ کورسمی اسکول میں پہلی جماعت میں داخلہ لینے کیلئے تیارکرتاہے۔