شمالی بھارت

پاکستان کے عوام خوش نہیں ہیں: موہن بھاگوت

بھاگوت نے کہا کہ سندھو ہی ہندو ہے۔ ہمیں تمام سازش کرنے والوں اور سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ اور اپنے "خود" کو پانے کے لیے ہمیشہ تیار رہناہے۔ انہوں نے شہید ہیمو کالانی اور دیگر انقلابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی خود کو پانے کے لئے ہی اپنی جان کی بازی لگائی تھی۔

بھوپال: راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے آج کہا کہ آزادی کے سات دہے گزرنے کے باوجود پاکستان کے عوام خوش نہیں ہیں اور وہ اب یہ مانتے ہیں کہ ہندوستان کے ساتھ بٹوارہ ایک غلطی تھی۔

متعلقہ خبریں
ہمیں پورے ہندو سماج کو منظم کرنا ہوگا: بھاگوت
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی
پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو جموں وکشمیر سے جوڑنے کے لئے کام ہو رہا ہے:اشوک کول

 وہ(بھاگوت) نوجوان انقلابی ہیمو کلانی کی یومِ پیدائش تقریب منانے کے لیے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے سندھیوں نے شرکت کی۔ بھاگوت نے بظاہر پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 1947ء (بٹوارہ) سے پہلے یہ بھارت تھا۔

جنہوں نے بھارت سے علیحدگی اختیار کی کیا وہ اب خوش ہیں؟ ان کی تکلیف صاف نظر آرہی ہے۔ یو این آئی کے بموجب راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے آج 1947 میں ہندوستان کی تقسیم کو ”مصنوعی“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ”سندھو“ اور ”سندھ پردیش“ کو بھول نہیں سکتے ہیں۔

بھاگوت نے یہاں بھارتیہ سندھو سبھا کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان تقریب سے خطاب کیا، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے سندھی برادری کے مرد و خواتین نے شرکت کی۔ شہید ہیمو کالانی کے صد سالہ یوم پیدائش کے موقع پر منعقد اس تقریب میں بھاگوت نے کہا کہ مصنوعی تقسیم کی وجہ سے اس (سندھی) سماج کے لوگ ”ہندوستان“ چھوڑ کر ”ہندوستان“ میں آئے۔

 یہ درد آج بھی ہر کسی کے ذہن میں ہے۔ وہ اپنی زمین اور سب کچھ چھوڑ کر آئے۔ اس وقت کی نسل کی یادوں میں آج بھی سب کچھ موجود ہے، لیکن اس سماج کی نئی نسل کو جو ”یہاں“ پیداہوئی ہے، اسے اس بات سے روشناس کرانا پرانی نسل کی ہی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے ملک کی تقسیم کے تناظر میں کہا کہ جسم تقسیم ہوا ہے لیکن جسم زیادہ دیر تک تقسیم نہیں رہ سکتا۔ اب تو پاکستان کے لوگ بھی کہتے ہیں کہ ”غلطی“ ہوگئی۔

لیکن ہم یہ نہیں کہتے کہ ہندوستان کوحملہ کرناچاہیے، کیونکہ ہماری ثقافت اور شناخت حملہ آورکے طورپر نہیں ہے لیکن ہندوستان ”وشو گرو“ بنے گا اور”اکھنڈ بھارت“ دوبارہ بنے گا۔بھاگوت نے کہا کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ یہ سب کیسے ہوگا، لیکن یہ ضرور ہوگا۔

بھاگوت نے کہا کہ سندھو ہی ہندو ہے۔ ہمیں تمام سازش کرنے والوں اور سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ اور اپنے "خود” کو پانے کے لیے ہمیشہ تیار رہناہے۔ انہوں نے شہید ہیمو کالانی اور دیگر انقلابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی خود کو پانے کے لئے ہی اپنی جان کی بازی لگائی تھی۔

 یہ تمام اقدام صرف انگریزوں کو ملک سے ہٹانے اور ہندوستانیوں کو اقتدار حاصل کرنے کے لیے نہیں تھا۔ ہمیں اپنے کلچر کے مطابق نظام قائم کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔اس موقع پر مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے سندھی برادری کے مطالبات کے حوالے سے کئی اعلانات کیے۔ اس تقریب میں بھاگوت اور چوہان نے سندھی سماج کی مختلف شخصیات کو اعزاز سے نوازا۔