حیدرآباد

خواتین میں دینی فکر وشعورکی بیدار ی میں محترمہ شیما نظیر کا نمایاں مقام: محترمہ ناہید طاہر کا خراج عقیدت

محترمہ ناہید طاہر نے محترمہ شیما نظیر صاحبہ کے انتقال پر اپنے دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوۓ کہاکہ شیمانذیر سیکریٹری توسیع و استحکام شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند، حیدرآباد، ایک مخلص، شفیق، ملنسار اور نیک خاتون تھیں۔

ریاض: محترمہ ناہید طاہر نے محترمہ شیما نظیر صاحبہ کے انتقال پر اپنے دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوۓ کہاکہ شیمانذیر سیکریٹری توسیع و استحکام شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند، حیدرآباد، ایک مخلص، شفیق، ملنسار اور نیک خاتون تھیں۔

متعلقہ خبریں
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

دین کی تڑپ اور ملت کی طالبات وخواتین میں دینی فکر اور شعور کو بیدار کرنے میں ان کا رول ناقابل فرا موش ہے عاجزی ومنکسرالمزاجی نے انہیں سب میں مقبول ومعزز بنادیا تھا ہر وقت ملت کی اصلاح کی فکر نے انہیں گھیر رکھا تھا شگفتہ بیانی اور دین کے پیام کو آسان انداز میں سب تک پہنچانا اور ان کا خاص وصف رہا وہ الحمدللہ ایک صحت مند زندگی گزار رہی تھیں، تاہم انہیں ہلکی شوگر کی شکایت تھی۔وقت پر دوائیاں استعمال کی جارہی تھیں۔

دو ماہ کے اندر ان کی شوگر کی سطح میں اضافہ ہوا اور صحت تیزی سے گرتی چلی گئی۔انتقال سے چند دن قبل، انہیں وائرل بخار نے گرفت میں لیا، جس کی وجہ سے ان کی کمزور مدافعت کے باعث بخار شدید ہو گیا اور ان کا بلڈ پریشر کم ہوا، جبکہ شوگر کی سطح 600 کے قریب پہنچ گئی۔

ہم سب کو امید تھی کہ ان کی حالت میں بہتری آئے گی۔افسوس، 7 ستمبر 2024 کو اطلاع ملی کہ شیما نظیر اس دنیا سے کوچ کر گئیں ۔ یہ خبر ہمارے لیے بڑا صدمہ تھی۔ فوراً میں اور شاعرہ رعنا شیرین ان کے گھر پہنچے، اور کچھ دیر بعد رفقاۓ ادب شاعرہ عالیہ گوہر ، کریم نگر سے تشریف لائیں۔

ادیبہ و شاعرہ رفعیہ نوشین بھی ہمارے ساتھ شامل ہو گئیں۔ وہاں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی، جن میں ادبی ذوق رکھنے والی خواتین اور دینی بہنیں شامل تھیں۔ یہ منظر دل کو چھو لینے والا تھا، ہر خاتون کی آنکھیں اشکبار تھیں، جو واضح اشارہ تھا کہ مرحومہ نے دلوں پر گہرا اثر ڈالا تھا۔


شیما نظیر ایک نیک اور دین کی علمبردار شخصیت تھیں جنہوں نے اپنی زندگی کو دین کی خدمت اور ادب کے فروغ کے لیے وقف کیا۔ ان کی علمی بصیرت، فکری گہرائی اور ادب سے محبت نے انہیں ممتاز مقام عطا کیا۔ ان کی زندگی کا ہر لمحہ دینی علم کی ترویج اور ادب کے فروغ میں گزرا، اور ان کی خدمات نے بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں روشنی بھری،بہت سی خواتین کی تربیت کی۔

ان کی محنت اور جستجو نے ان کی تعلیمات کو وسیع دائرے میں پھیلایا، جس سے ہزاروں لوگوں نے استفادہ کیا۔ ان کی کوششوں نے علمی اور فکری ترقی کو فروغ دیا اور ایک مثبت اور معتدل سوچ کی ترویج کی۔


ان کی شاعری، تحریریں اور خطابات ہمیشہ معیاری اور علم ادب پر مبنی تھے، جو ان کی محنت اور گہرے مطالعے کی عکاسی کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی روح کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ ان کی یادیں اور خدمات ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گی، اور ہم ان کی علمی و فکری میراث کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے۔