حیدرآباد

تلنگانہ میں امن اور گنگاجمنی تہذیب کو فروغ: محمود علی

وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کی نصف صدی تک جارہی حکومت میں مسلمانوں کو ہر محاذ پر ناانصافیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

حیدر آباد: وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کی نصف صدی تک جارہی حکومت میں مسلمانوں کو ہر محاذ پر ناانصافیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ خبریں
کامیابی اور شکست بی آر ایس کے لئے نئی بات نہیں: کے سی آر
بی آر ایس کے سلسلہ وار اجلاسوں کا اختتام

آج تلنگانہ بھون میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی حکومت میں مسلمانوں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سنجیدہ اقدامات کا آغاز کیا گیا۔

ریاست کو امن و امان کا گہوارہ بناتے ہوئے گنگاجمنی تہذیب کا تحفظ اور فروغ دیا گیا۔ مسلمانوں کو ناخواندگی سے نجات دلانے کے لئے 202 اقلیتی اقامتی اسکولس تعمیر کئے گئے۔

غریب مسلم لڑکیوں کی شادی کے لئے شادی مبارک اسکیم کا آغاز کیا گیا۔ غریب مسلم طلباء کو بیرون ممالک حصول اعلیٰ تعلیم کے لئے 20 لاکھ روپے اور سیز اسکالرشپ اسکیم پر عمل کیا جارہا ہے۔

اب تک 3000 مسلم طلباء اِس اسکیم سے استفادہ حاصل کرچکے ہیں۔ مسلم نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنے کے لئے مائناریٹی بندھو اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپے ما لی مدد فراہم کی جارہی ہے۔

اقلیتی بہبود کے لئے ریاست کے بجٹ میں ہر سال 2200 کرور روپے مختص کئے جارہے ہیں جو بی جے پی اور کانگریس کے زیر حکومتوں میں مختص کردہ رقم سے کئی گنا زیادہ ہیں۔ محمود علی نے کہا کہ ملک میں تلنگانہ واحد اقلیتی نواز حکومت ہے اور اِس کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

a3w
a3w