ایشیاءدہلی
ٹرینڈنگ

یوگی حکومت پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی جائیداد نیلام کرے گی

پاکستان کے سابق فوجی سربراہ اور صدر جنرل پرویز مشرف کے کنبہ کے نام باغپت میں موجود زمین اور کروڑوں کی جائیداد کو ’انیمی پراپرٹی ایکٹ‘ کے تحت نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

باغپت: پاکستان کے سابق فوجی سربراہ اور صدر جنرل پرویز مشرف کے خاندان کے نام اتر پردیش کے باغپت میں موجود زمین اور کروڑوں کی جائیداد کو ’انیمی پراپرٹی ایکٹ‘ کے تحت نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
سمت غذا سے متاثرہ 21 افراد ہاسپٹل میں زیر علاج
پرویز مشرف مرحوم کی اپیل پر جمعہ کو سماعت
جب پرویز مشرف نے دھونی کے لمبے بالوں کی تعریف کی

کوتانہ گاؤں میں موجود 13 بیگھا زمین کو نیلام کرنے کے لیے انتظامیہ نے آن لائن عمل شروع کر دیا ہے اور 5 ستمبر تک جائیداد کو نیلام کرکے اسے خریدنے والے مالک کا نام درج کیا جائے گا۔

دیہی لوگوں نے بتایا کہ پاکستان کے سابق صدر کا خاندان باغپت کے کوتانہ گاؤں میں رہتا تھا۔ تقسیم کے وقت وہ پاکستان چلا گیا تھا لیکن خاندان کی زمین اور حویلی یہاں موجود تھی۔ یہ جائیداد انیمی پراپرٹی میں درج تھی۔

لوگوں کے مطابق پرویز مشرف کے والد مشرف الدین اور والدہ بیگم زرین کوتانہ گاؤں کے رہنے والے تھے۔ کوتانہ میں دونوں کی شادی ہوئی اس کے بعد وہ 1943 میں دہلی میں جاکر رہنے لگے تھے۔

پرویز مشرف اور ان کے بھائی ڈاکٹر جاوید مشرف کی پیدائش دہلی میں ہی ہوئی تھی۔ ان کا خاندان 1947 کی تقسیم میں پاکستان جاکر آباد ہوگیا تھا۔

پرویز مشرف کے بھائی ڈاکٹر جاوید مشرف اور خاندان کے دیگر اراکین کی زمین کو 15 سال قبل ‘انیمی پراپرٹی’ میں درج کر دیا گیا تھا۔

a3w
a3w