شمالی بھارت

غزہ میں ثالثی کی قطری کوششیں معطل، دوحہ میں حماس کا دفتر بند ہونے کا امکان

قطر نے حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی اپنی کوششیں معطل کردی ہیں۔ اس نے ہفتہ کے دن یہ بات بتائی۔ غزہ میں جنگ بندی معاملت کے لئے کوئی پیشرفت نہ ہونے سے مایوسی بڑھتی جارہی ہے۔

دیر البلح(غزہ پٹی) (اے پی) قطر نے حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی اپنی کوششیں معطل کردی ہیں۔ اس نے ہفتہ کے دن یہ بات بتائی۔ غزہ میں جنگ بندی معاملت کے لئے کوئی پیشرفت نہ ہونے سے مایوسی بڑھتی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
ہم لوگ صرف اپنی دفاعی ٹریننگ کی وجہ سے زندہ رہ سکے
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر

یہ فوری واضح نہ ہوسکا کہ آیا قطر میں موجود حماس کی مابقی قیادت جس کی میزبانی قطر کررہا ہے، قطر میں رہے گی یا چلی جائے گی۔ حماس کے ایران اور ترکیہ سے اچھے تعلقات ہیں۔ اس کے بعض قائدین اب لبنان میں موجود ہیں۔ امکان غالب ہے کہ فریقین اگر سنجیدہ سیاسی آمادگی ظاہر کریں تو قطر پھر سے ثالثی شروع کرسکتا ہے۔

قطر نے اسرائیل اور حماس سے کہہ دیا کہ وہ جب تک نیک نیتی سے مذاکرات سے انکار کرتے رہیں گے وہ ثالثی جاری نہیں رکھ سکتا۔ اِس کے نتیجہ میں قطر میں حماس کے سیاسی دفتر کی موجودگی کا مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ سفارتی ذرائع نے بتایا کہ قطر نے حماس سے کہہ دیا ہے کہ اگر وہ سنجیدہ بات چیت کے لئے تیار نہیں ہے تو اسے قطر سے جانا ہوگا۔

واشنگٹن میں ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے دو ہفتہ قبل قطر سے کہہ دیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے دفتر کی موجودگی بے فیض ہے۔ حماس وفد کو نکال باہر کرنا چاہئے۔ قطر نے امریکہ یہ مشورہ قبول کرلیا اور حماس کے وفد کو 10 دن قبل اپنے فیصلہ سے آگاہ کردیا۔

حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ انہیں ثالثی کی کوششیں معطل کرنے کے قطر کے فیصلہ کی جانکاری ہے، لیکن کسی نے بھی ہم سے جانے کو نہیں کہا ہے۔ حماس نے بار بار جنگ کے خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی فوجوں کے چلے جانے کا بار بار مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیل چاہتا ہے کہ حماس نے 7اکتوبر 2023ء کو اس کے جن شہریوں کو یرغمال بنالیا تھا انہیں رہا کردیا جائے۔ ہفتہ کے دیر گئے سرکاری قطر نیوز ایجنسی نے وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد بن محمد الانصاری کے حوالہ سے توثیق کی کہ دوحہ نے 10 دن قبل فریقین کو بتادیا کہ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی اپنی کوششیں معطل کررہا ہے، کیونکہ کوئی معاہدہ طئے نہیں پارہا ہے۔ فریقین اگر سنجیدگی دکھائیں تو قطر پھر سے اپنی کوششیں شروع کرے گا۔