شمالی بھارت

بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں، کمل ناتھ اپنے بیٹے کے ساتھ دہلی پہنچ گئے

کمل ناتھ پچھلے کچھ دنوں سے چھندواڑہ میں تھے، لیکن آج ان کے چھندواڑہ سے پہلے بھوپال اور پھراچانک دہلی کے دورے نے ان کے بی جے پی میں جانے کی قیاس آرائیوں کو مزید تقویت دی ہے۔

بھوپال، نئی دہلی: کانگریس چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہونے کی مسلسل قیاس آرائیوں کے درمیان مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر کمل ناتھ نے آج کہا کہ اگر ایسا کچھ ہوا، تو وہ سب سے پہلے میڈیا والوں کو ہی اس کی اطلاع دیں گے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
کمل ناتھ کے کئی وفادار ارکان اسمبلی دہلی پہنچ گئے
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت

آج دوپہر نئی دہلی پہنچے کمل ناتھ نے اس سلسلے میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مسکراتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ (میڈیا والے) اس موضوع پر اتنے پرجوش کیوں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو وہ سب سے پہلے میڈیا والوں کو اس سے آگاہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اتنے پرجوش نہیں ہورہے ہیں، جتنے میڈیا اہلکارہورہے ہیں، اس طرف یا اس طرف، ایسا کچھ بھی ہوگا، تو سب سے پہلے میڈیا والوں کو آگاہ کریں گے۔

کمل ناتھ پچھلے کچھ دنوں سے چھندواڑہ میں تھے، لیکن آج ان کے چھندواڑہ سے پہلے بھوپال اور پھراچانک دہلی کے دورے نے ان کے بی جے پی میں جانے کی قیاس آرائیوں کو مزید تقویت دی ہے۔

ان کے اور ان کے ایم پی بیٹے نکول ناتھ کے اگلے دو دنوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کنونشن کے بعد بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں مسلسل سامنے آرہی ہیں۔

دریں اثنا، کمل ناتھ کے کٹر حامی کہے جانے والے مدھیہ پردیش کانگریس لیڈر سید ظفرنے آج دو پہر اپنی ایکس پوسٹ میں کہا، "کمل ناتھ جی کا آئندہ فیصلہ چھندواڑہ اور ملک کی ترقی اور قومی مفاد میں ہوگا۔

 کمل ناتھ جی نے ہمیشہ کانگریس کے سرپرست کے طور پر کام کیا۔ کمل ناتھ جی اندرا گاندھی، سنجے گاندھی، راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی سب کے برے وقتوں میں اہم ساتھی رہے ہیں۔

ظفر نے کہا کہ ہنومان کے بھکت کمل ناتھ نے 45 سال سے زیادہ کانگریس میں خدمات انجام دینے کے باوجود کبھی بھی مذہبی قوم پرستی اور ترقی کے مسائل پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے ہمیشہ پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر ضلع، ریاست اور ملک کی ترقی میں تعاون فراہم کیا۔