مہاراشٹرا

سیف علی خان پرچاقو سے حملہ، ہتھیار کی تصور منظر عام پر آگئی  

سیف پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا، اور چاقو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم، تیمو کی آیا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حملہ آور نے اکسا بلیڈ سے وار کیا تھا۔ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ممبئی: سیف علی خان پر حملہ میں استعمال ہونے والے ہتھیار کی تصویر سامنے آگئی ہے۔ لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹروں نے آپریشن کے دوران سیف کی ریڑھ کی ہڈی سے ہتھیار کا ایک ٹکڑا نکالا ہے، جو کہ چاقو کی طرح نظر آ رہا ہے۔ اس سے پہلے سیف کے چھوٹے بیٹے کی دیکھ بھال کرنے والی آیا نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ حملہ آور کے پاس اکسا بلیڈ جیسا ہتھیار تھا۔ لیکن اب جو تصویر سامنے آئی ہے، وہ ایک عام چاقو کی مانند دکھائی دے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
آوارہ کتوں کے حملہ میں چار بچے شدید زخمی
چارمینار بس اسٹانڈ کے قریب رہزنوں نے چاقو کی نوک پر ایک شخص سے 10ہزار روپے چھین لئے
ایمس میں پیٹھ سے چاقو نکالنے کی کامیاب سرجری
لیفٹیننٹ گورنر دہلی پر اروند کجریوال کا پلٹ وار

یہ چاقو تقریباً ڈھائی انچ کا ہے، جو سیف کی ریڑھ کی ہڈی سے نکالا گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ ٹکڑا مزید دو ملی میٹر اندر گھس جاتا تو نقصان مزید سنگین ہو سکتا تھا۔ سیف کی طبیعت اب پہلے سے بہتر ہے اور انہیں آئی سی یو سے اسپیشل روم میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ مکمل صحت یابی میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔

سیف پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا، اور چاقو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم، تیمو کی آیا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حملہ آور نے اکسا بلیڈ سے وار کیا تھا۔ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

لیلاوتی اسپتال کی طرف سے جاری کردہ ہیلتھ بلیٹن کے مطابق، سیف علی خان کی حالت اب مستحکم ہے۔ وہ خود چلنے پھرنے کے قابل ہو گئے ہیں، لیکن انہیں زیادہ حرکت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی مکمل صحت یابی میں وقت لگے گا۔ ان کی ریڑھ کی ہڈی سے لیک ہونے والا مائع آہستہ آہستہ ٹھیک ہو رہا ہے، اور انہیں مکمل آرام کی ضرورت ہے۔