شمالی بھارت

سندیش کھالی: سپریم کورٹ نے مغربی بنگال کے اعلی عہدیداروں کے خلاف لوک سبھا کمیٹی کی کارروائی کو روک دیا

سپریم کورٹ نے مغربی بنگال کے سندیش کھالی گاؤں واقعہ کے سلسلہ میں ریاستی عہدیداروں کے خلاف لوک سبھا کی استحقاق کمیٹی کی کارروائی پر روک لگادی ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مغربی بنگال کے سندیش کھالی گاؤں واقعہ کے سلسلہ میں ریاستی عہدیداروں کے خلاف لوک سبھا کی استحقاق کمیٹی کی کارروائی پر روک لگادی ہے۔

متعلقہ خبریں
سندیش کھالی میں کیمپ آفس قائم کرنے سی بی آئی کا فیصلہ
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

واضح رہے کہ سندیش کھالی میں مبینہ جنسی ہراسانی کے خلاف مظاہرے کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ سکانت مجومدار کے زخمی ہونے کی ان کی شکایت پرلوک سبھا کی استحقاق کمیٹی کے سامنے مغربی بنگال کے سرکاری عہدیداروں کے خلاف کارروائی ہورہی تھی جس پر سپریم کورٹ نے پیرکو روک لگادی۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ریاست کے اعلیٰ حکام پر کوئی کارروائی کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے لوک سبھا سکریٹریٹ کو نوٹس جاری کیا اور کہا کہ وہ چار ہفتے کے اندر اپنا جواب داخل کرے۔

قابل ذکر ہے کہ کمیٹی نے مسٹر مجومدار کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے مغربی بنگال کے چیف سکریٹری، ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور بشیرہاٹ کے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہا تھا۔

مغربی بنگال بی جے پی کے سربراہ مجومدار نے گزشتہ ہفتے چہارشنبہ کو پیش آئے واقعے میں چوٹ لگنے، ظالمانہ اور جان لیوا حملے کا دعویٰ کیا تھا۔ ان کی شکایت پر استحقاق کمیٹی نے کارروائی کرتے ہوئے 15 فروری کو عہدیداروں کو نوٹس جاری کیا تھا۔

عدالت عظمیٰ کے سامنے سینئر وکیل کپل سبل اور اے ایم سنگھوی نے استحقاق کمیٹی کے سامنے کارروائی کی صداقت پر سوال اٹھاتے ہوئے دلیل دی کہ شکایت کنندہ رکن پارلیمنٹ کی جانب سے کئے گئے احتجاج کا پارلیمانی فرائض سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک ویڈیو ثبوت سے پتہ چلتا ہے کہ شکایت کنندہ نے خود پولیس اہلکاروں کو دھکا دیا تھا۔ وکیل نے یہ بھی دلیل دی کہ سی آر پی سی کی دفعہ 144 پہلے ہی لگائی جا چکی ہے۔