مشرق وسطیٰ

سعودی خاتون نے 70 سال کی عمر میں گریجویشن مکمل کیا

معمر سعودی خاتون سلویٰ العمانی نے 70 سال کی عمر میں امام عبد الرحمٰن بن فیصل یونیورسٹی سے امتیازی نمبروں سے بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔

ریاض: تعلیم کا جذبہ عمر نہیں دیکھتا، سعودی عرب میں 70 سالہ خاتون گریجویشن کا امتحان دے کر کامیابی حاصل کرلی، مذکورہ خاتون کی 46 سال قبل شادی ہوئی تھی اور گھریلو مصروفیات کے سبب تعلیم سے اپنا ناطہ توڑ بیٹھی تھیں۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
سعودی عرب میں حج کے دوران 14 اردنی عازمین جاں بحق
ایک ہونہار لڑکی جسے’’جہیز‘‘ نے مار دیا
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار

معمر سعودی خاتون سلویٰ العمانی نے 70 سال کی عمر میں امام عبد الرحمٰن بن فیصل یونیورسٹی سے امتیازی نمبروں سے بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔

سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ 46 سال تعلیم سے دور رہیں، تعلیم سے طویل غیر حاضری اور پیش آنے والے چیلنجز کے بعد پھر کلاس روم سے پرانا تعلق قائم کیا۔انہوں نے 17 برس کی عمر میں ثانوی اسکول پاس کیا تھا۔

 وہ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی تھیں اس کے بعد داخلے کی درخواست دی جس کے بعد انہیں کیمسٹری کے مضمون میں داخلہ مل گیا۔وہ بتاتی ہیں کہ اس دوران زندگی نے نیا رخ اختیار کیا، وہ کم عمری میں اپنا خواب پورا نہ کر سکیں کیونکہ ان کی شادی ہو گئی تھی۔ جس بعد گھریلو مصروفیات نے گھیر لیا۔

سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں سے 46 سال تک رشتہ منقطع ہونے کے باوجود تعلیم مکمل کرنے کا خواب دل و دماغ پر چھایا رہا۔انہوں نے بتایا کہ 46 سال کے بعد 2016 میں داخلے کی کارروائی شروع کی تو پتہ چلا کہ اتنے طویل وقفے کے بعد داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔

 ایک اور وجہ یہ تھی کہ ثانوی اسکول کا سرٹیفکیٹ بھی گم ہوگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہمت نہ ہاری اور الشرقیہ ریجن کے محکمہ تعلیم سے مسلسل رابطے میں رہی، بالآخر مجھے تعلیم حاصل کرنے کی مشروط منظوری مل گئی۔ یہ پابندی لگائی گئی کہ مڈل اور ثانوی اسکول کی تعلیم دوبارہ حاصل کروں اس کے بعد ہی یونیورسٹی میں داخلہ ملے گا۔

سلویٰ العمانی نے بتایا کہ ثانوی اسکول کا امتحان دینے کے بعد امام عبد الرحمٰن بن فیصل یونیورسٹی نے مجھے سماجی علوم کے مضمون میں داخلہ دے دیا۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اسٹیج پر تقریب تقسیم اسناد کا لمحہ میرے لیے یادگار بن گیا جسے میں کبھی نہیں بھول سکوں گی۔

انہوں نے کہا کہ 46 سال سے میں اس لمحے کی منتظر تھی، ایک وقت تھا جب میں اپنی بیٹیوں کی تقریب تقیم اسناد میں شرکت کر کے خوش ہوا کرتی تھی۔ آج میری تقریب تقسیم اسناد میں بچیاں شریک ہوئیں اور وہ ڈگری ملنے پر میری خوشیوں میں شریک ہوئیں، یہ لمحہ یادگار ہے۔

a3w
a3w