سوشیل میڈیا

اسکول بنا اکھاڑہ، لیڈی ٹیچرس کی خطرناک آپسی مارپیٹ کا ویڈیو وائرل

اسکول پرنسپل اور ٹیچر کے درمیان آپسی رنجش اور پرانی مخاصمت کے باعث دونوں میں ہاتھا پائی ہوئی۔ دونوں کے درمیان زبردست لات اور گھونسے چلے۔

پٹنہ: ویسے تو بچے تعلیم حاصل کرنے کے لئے اسکول جاتے ہیں اور اسکول کو ’’شکشا مندر‘‘ کہا جاتا ہے لیکن آپ کیا کہیں گے جب شکشا مندر میں دو خاتون اساتذہ ایک دوسرے سے جھگڑا کرتی ہیں اور زور زور سے ایک دوسرے کو پیٹنا شروع کر دیتی ہیں؟

متعلقہ خبریں
17 سالہ لڑکے کو بے رحمانہ زدوکوب، 2 افراد گرفتار
تلنگانہ: بیٹے کی گرفتاری پر ہوم گارڈ کا پولیس اسٹیشن میں ہنگامہ
80 سال کی عمر میں دادی کی جم ورزش کی ویڈیو وائرل ویڈیو دیکھ کر لوگوں کو پسینہ آنے لگا
کووں کی بڑی تعداد نے مال کی پارکنگ میں ڈیرہ ڈال لیا
پالتو کتے کو گلے میں پھندا ڈال کر مارنے کی کوشش (ویڈیو)

بہار کی راجدھانی پٹنہ سے متصل بہٹہ بلاک میں ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ اسکول پرنسپل اور ٹیچر کے درمیان آپسی رنجش اور پرانی مخاصمت کے باعث دونوں میں ہاتھا پائی ہوئی۔ دونوں کے درمیان زبردست لات اور گھونسے چلے۔ اس دوران وہاں موجود گاؤں والے تماشائی بنے رہے اور ویڈیو بناکر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

تفصیلات کے بموجب کانتی کماری بیہٹہ بلاک کی کوریہ پنچایت میں واقع ایک مڈل اسکول میں انچارج ہیڈ ماسٹر ہیں۔ دوسری جانب انیتا کماری بھی اسی اسکول میں بطور ٹیچر کام کر رہی ہیں۔ ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح ہنگامہ پہلے اسکول کے اندر اور پھر میدان میں ہورہا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان کئی مہینوں سے کسی بات پر تنازعہ چل رہا تھا۔ جمعرات کے روز دونوں کے درمیان بحث شروع ہوئی اور معاملہ اتنا گرم ہوگیا کہ دونوں ایک دوسرے سے لڑنے لگے اور اسکول کیمپس اکھاڑہ بن گیا۔

انچارج پرنسپل کانتی کماری اور ان کی والدہ کو ٹیچر انیتا کماری نے زمین پر گرا کر لاتیں ماری اور ان کے بال پکڑ کر مارنا شروع کر دیا۔ دریں اثنا ایک اور خاتون نے بھی کانتی کماری کو چپل اور لاٹھیوں سے بری طرح پیٹنا شروع کر دیا۔

گاؤں کے کچھ لوگوں نے اسکول کے اندر لڑائی دیکھ کر بیچ بچاؤ کرایا۔ کچھ دیر بعد اسکول کے باہر ایک بار پھر ہنگامہ برپا ہوگیا اور میدان میں یہ ہنگامہ جاری رہا اور ایک دوسرے کو پیٹنے کا سلسلہ جاری رہا۔

ایک خاتون ٹیچر کو اپنی خاتون ساتھی کے ساتھ اوپر سے چپل اور لاٹھیوں سے مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ معاملہ کس طرح وائرل ہو رہا ہے۔ جس طرح سے دونوں خواتین اساتذہ ایک دوسرے پر حملے کررہی ہیں، اس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ بچوں کو پڑھانے سے زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے میں وقت گزارتی ہیں۔ ایسے میں پڑھنے والے بچوں پر اس کا کتنا برا اثر پڑے گا، یہ آپ بخوبی جانتے ہیں۔

پنچایت کے سربراہ راکیش کمار نے بتایا کہ دونوں خاتون ٹیچروں کے درمیان پچھلے کئی مہینوں سے تنازعہ چل رہا تھا۔ پانچ مہینے پہلے ایک تنازعہ ہوا تھا۔ بلاک ایجوکیشن آفیسر اور پنچایت نمائندوں کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی اور معاملہ طے پا گیا۔ لیکن جمعرات کو ایک بار پھر دونوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی۔ اس وقت بلاک ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ دونوں اساتذہ کا تبادلہ کیا جائے تاکہ تنازعہ میں اضافہ نہ ہو۔

بیہٹہ بلاک ایجوکیشن آفیسر نبیش کمار نے بتایا کہ یہ معاملہ بلاک کی کوریہ پنچایت کے مڈل اسکول کا ہے، جہاں دونوں اساتذہ میں آپسی رنجش پائی جاتی ہے۔ اس معاملے کی اطلاع اعلی حکام کو دے دی گئی ہے جس کے بعد سینئر افسران کی ہدایت پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔