شمالی بھارت

صاحب بیٹے کھانا نہیں دیتے انصاف دلادیجئے، اولاد کے ظلم سے تنگ آکر ماں باپ انتظامیہ سے رجوع

ایس ڈی ایم نے نوٹس جاری کرکے بیٹوں سے جواب طلب کیا ہے۔ سمادھان دیوس کے موقع پر بزرگ جوڑا اپنے بیٹوں کی شکایات لے کر حکام کے سامنے پیش ہوا۔

اٹاوہ: اتر پردیش کے اٹاوہ میں ایک بزرگ جوڑے نے اپنے بیٹوں کے ظلم سے تنگ آکر انصاف کے لیے ضلع انتظامیہ سے رجوع کیا ہے۔ جسونت نگر علاقہ کے رہنے والے اس جوڑے کو اس بات کا دکھ ہے کہ ان کے دو بیٹوں نے ان کی جائیداد پر قبضہ کر لیا ہے ۔

متعلقہ خبریں
کشمیر میں دہشت گردوں کو کچل دینے سیکوریٹی فورسس کو مکمل آزادی: منوج سنہا
عجیب سوال۔ تباہ کن ارادے
ٹولی چوکی۔ شیخ پیٹ روڈ کی توسیع جائیدادوں کی بلا معاوضہ طلبی
ماہ شعبان کی فضیلت اور اس کے اعمال
مالکِ جائیداد کی وفات کے بعد ورثاء آپس میں جائیداد بانٹ سکتے ہیں۔ اگر آپس میں کوئی اختلاف نہ ہو

اور انہیں دانے دانے کا محتاج بنا کر گھر سے بے دخل کر دیا ہے۔ ایس ڈی ایم نے نوٹس جاری کرکے بیٹوں سے جواب طلب کیا ہے۔ سمادھان دیوس کے موقع پر بزرگ جوڑا اپنے بیٹوں کی شکایات لے کر حکام کے سامنے پیش ہوا۔

تھانہ سمادھان دیوس کے موقع پر پہنچے شانتی سوروپ گپتا (80) اور سروج گپتا (75) نے روندھے ہوئے گلے سے کہا ’’صاحب میرے بیٹے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہیں، کھانا مانگنے پرگالی گلوچ کرتے ہیں۔ مجھے انصاف دلادو صاحب۔

 متاثرہ جوڑے نے بتایا کہ ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ ان کا ایک بیٹا اپنا سامان لے کر گھر سے چلا گیا ہے۔ بیٹی کی شادی ہو گئی ہے۔ دو بیٹے سندیپ گپتا اور شیلیندر گپتا والدین کے ساتھ گالی گلوچ کرتے ہیں۔ دونوں بیٹے انہیں اپنے ساتھ نہیں رکھنا چاہتے۔

 جب وہ بیمار ہوتے ہیں تو ان کا علاج بھی نہیں کراتے اور وہ روزانہ ہم لوگوں کوپریشان کرتے رہتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ دکان اور مکان تقسیم کرنے کے بعد ہم دونوں کو دے دو، تب ہی ہم دونوں تم دونوں کا خیال رکھیں گے۔

ایس ڈی ایم کوشل کمار نے کہا کہ جوڑے اپنے جن دو بیٹوں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، انہیں نوٹس جاری کیا جائے گا اور والدین کا خیال رکھنے کی ہدایت کی جائے گی، ایسا نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ بوڑھے لوگوں کی دیکھ ریکھ اور حفاظت کے مقصد سے والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اورفلاح وبہبود ایکٹ 2007 نافذ کیا گیا ہے۔ کوئی بھی بزرگ شہری، جس کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے، بشمول والدین جو خود کمانے سے قاصر ہیں، اپنے بالغ بیٹے، بیٹی، پوتے، پوتی سے کفالت حاصل کرنے کا اہل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے بزرگ شہری اپنے علاقے کے ایس ڈی ایم آفس میں درخواست دے سکتے ہیں۔ دیکھ بھال کے اخراجات کے لیے زیادہ سے زیادہ دس ہزار روپے ماہانہ فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ ‘بزرگ شہریوں کے لیے قانونی خدمات کی اسکیم 2016’ شروع کی گئی ہے۔

اس اسکیم کا مقصد ہر سطح پر بزرگ شہریوں کو قانونی مدد، مشورہ، مشاورت کو مضبوط بنانا، انہیں مختلف قانونی التزامات کے فوائد حاصل کرنے کے قابل بنانا، سرکاری اسکیموں اور پروگراموں تک رسائی کو یقینی بنانا نیز پولیس، ہیلتھ کیئر اتھارٹیز اور ضلع انتظامیہ وغیرہ کے ساتھ مل کر فوری صحت کی سہولیات اور جسمانی اور سماجی تحفظ کے اقدامات کے طریقے تلاش کرنا ہے۔

a3w
a3w