سوشیل میڈیا

2000 کے بعد 500 روپئے کے نوٹوں کو واپس لینے کی قیاس آرائیاں!

2000 کے نوٹوں کو چلن سے نکالنے کے فیصلہ کے بعد لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوالات ہیں۔ عام لوگوں میں خوف ہے کہ کیا اب 500 روپئے کے نوٹوں کو بھی واپس لیا جاسکے گا۔

نئی دہلی: 19 مئی 2023 کو ریزرو بینک آف انڈیا( آر بی آئی ) نے 2000 روپئے کے نوٹوں کو چلن سے نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی 2000 روپئے کے نوٹوں کو تبدیل کرنے اور بینکوں میں جمع کرنے کےلئے 23 مئی سے 30 ستمبر 2023 تک یعنی پورے 4 ماہ کا وقت دیا گیا ۔

متعلقہ خبریں
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
سری لنکا دورہ کیلئے پاکستان کی ٹسٹ ٹیم کا اعلان، شاہین آفریدی کی واپسی
بابر اعظم کی تنخواہ کوہلی سے 12 گناہ کم
ٹیم میں توازن کے باعث سرفرا ز کو منتخب نہیں کیاگیا:سریدھرن
ایشیاء کپ: ہند۔پاک ٹیمیں ایک ہی گروپ میں

آر بی آئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 2000 روپئے کے نوٹوں کے تبادلے کیلئے بینکوں میں ہجوم اور تکلیف سے بچنے کیلئے ان نوٹوں کو وقت پر جمع کرایا جانا چاہئے یا اچھی طرح تبدیل کرنا چاہئے۔

2000 کے نوٹوں کو چلن سے نکالنے کے فیصلہ کے بعد لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوالات ہیں۔ عام لوگوں میں خوف ہے کہ کیا اب 500 روپئے کے نوٹوں کو بھی واپس لیا جاسکے گا۔

کچھ لوگوں کے ذہن میں یہ سوال بھی ہے کہ 2000 کا نوٹ واپس لینے کے بعد کیا آر بی آئی ایک بار پھر 1000 روپئے کا نیا نوٹ جاری کرے گا؟ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے کئی طرح کی باتیں ہورہی ہیں۔ تاہم، آر بی آئی کے گورنر شکتی کانتا داس نے ان قیاس آرائیوں پر روک لگائی ہے۔

آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی ( آر بی آئی ایم پی سی میٹنگ) کے فیصلہ کے اعلان کے بعد پریس کانفرنس میں آر بی آئی کے گورنر سے عام لوگوں سے متعلق ایک سوال پوچھا گیا کہ آر بی آئی کے 2000 کے نوٹوں کی طرح 500 کے نوٹ بھی چلن سے باہر ہوسکتے ہیں اور کرسکتے ہیں؟1000 کے نئے نوٹ جاری ہوں گے؟

اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میرے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ابھی ایسا کوئی خیال نہیں ہے، ساتھ ہی انہوں نے اس طرح کی قیاس آرائیوں کے حوالے سے عام لوگوں سے خصوصی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایسی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔

آر بی آئی کے گورنر نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی بتایاکہ 31 مارچ 2023 تک کل 2000 روپئے کے 3.62 لاکھ کروڑ روپئے کے نوٹ گردش میں تھے۔ ساتھ ہی ان نوٹوں کو واپس لینے کے فیصلے کے بعد اب تک تقریباً 50 فیصد یعنی 1.80 لاکھ کروڑ مالیت کے دو ہزار کے نوٹ بینکوں میں واپس آچکے ہیں۔ جس میں 85 فیصد 2000 کے نوٹ بینکوں میں جمع کرائے گئے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ اپنی تین روزہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ کے بعد آربی آئی نے ریپوریٹ میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔