حیدرآباد کی مساجد میں رمضان المبارک کے روح پرور اجتماعات
علمائے کرام کی جانب سے بابرکت ماہ صیام کی رحمتوں، برکتوں، سعادتوں اور فضیلتوں پر تفصیلی روشنی ڈالی جارہی ہے۔ شہر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد کے علاوہ دیگر اہم مساجد جیسے شاہی مسجد باغ عامہ، یکمنار کی مسجد، مالاکنٹہ کی مسجد اور دیگر مساجد میں نماز تراویح کے دلکش مناظر دیکھے جارہے ہیں۔
حیدرآباد: شہر حیدرآباد کی مساجد، زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں رمضان کے عظیم الشان اور رُوح پرور اجتماعات دیکھے جارہے ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں فرزندان توحید تراویح، شب خوانی، ذکر واذکار، توبہ، استغفار،قرآن خوانی، نمازوں کی ادائیگی اور درس قرآن کی مجالس میں مصروف ہیں۔
علمائے کرام کی جانب سے بابرکت ماہ صیام کی رحمتوں، برکتوں، سعادتوں اور فضیلتوں پر تفصیلی روشنی ڈالی جارہی ہے۔ شہر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد کے علاوہ دیگر اہم مساجد جیسے شاہی مسجد باغ عامہ، یکمنار کی مسجد، مالاکنٹہ کی مسجد اور دیگر مساجد میں نماز تراویح کے دلکش مناظر دیکھے جارہے ہیں۔
ساتھ ہی مصلیوں سے مساجد کی رونق بڑھ گئی ہے۔شہر کی مساجد کو روشنیوں سے منور کیاگیا ہے اور لوگ خشوع وخضوع کے ساتھ عبادات کر رہے ہیں۔مساجد میں افطار کا بھی اہتمام کیاجارہا ہے۔
فضائل رمضان پر خطابات،خصوصی وظائف،دعاوں اور تہجد کا سلسلہ بھی مساجد میں جاری ہے۔ ا ن اجتماعات میں علماء کی جانب سے اس مقدس ماہ میں نزول قرآن کی عظمت اور صاحب قرآن ﷺ کی عظمت کے ساتھ ساتھ مقاصد رمضان اور پیغام رمضان کی عالمانہ طرز و انداز میں تشریح کی جارہی ہے۔لوگ ان خطابات سے بھر پور استفادہ کررہے ہیں۔
عمائدین ملت اور زعمائے ملت نے کہا کہ رمضان وہ مہینہ ہے جس کا پہلا عشرہ رحمت،دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ نجات کا ہے۔ آقائے نامدار پیغمبر آخر الزماں (ص) کی جانب سے ماہ مقدس رمضان کے استقبال اور اس ماہ کے فیوض وبرکات کا تقاریر میں تفصیلی احاطہ کیاجارہا ہے۔
علما نے کہا کہ ماہ رمضان اپنے میں تمام برکات کو سمیٹے ہوئے ہے۔اس ماہ کی ایک ایک ساعت قیمتی ہے۔یہ ماہ دراصل انسان کو خالق کائنات سے جوڑنے اور نیک بننے کے ساتھ ساتھ روح کی پاکیزگی،تقوی، پرہیزگاری اور خود کو نمونہ عمل بناتے ہوئے رمضان میں اختیارکردہ ماڈل کو سارے سال جاری وساری رکھنے کی ایک مشق ہے۔
یہ بندوں کے لئے خالق کائنات کی طرف سے ایک بے نظیر تحفہ ہے جو دراصل انسانی فکر اور شعور کے انقلاب کو ایک اہم موڑدیتا ہے۔علما نے کہاکہ قرآن مجید ہمارے لئے مرکز، منبع اور محور ہے۔ہماری تقدیر اس وقت تک نہیں بدلے گی جب تک اس قرآن کے ساتھ ہم اپنے تعلق کو از سر نو مضبوط نہیں کرلیتے۔
ہمارے عروج و بلندی کے لئے اگرکوئی زینہ ہے تو وہ قرآن مجید ہے اورذلت ورسوائی سے نجات کا کوئی راستہ ہے تو وہ قرآن ہے۔ہماری قسمت اسی کتاب سے وابستہ ہے۔اگر کوئی راستہ کھلے گا تو اسی کے ذریعہ کھلے گا۔ماہ رمضان اور قرآن مجید کا تعلق نمایاں ہے۔
اس ماہ میں عبادات کے ساتھ ساتھ طاق راتوں کی تلاش،تحقیق اور خداکو پانے کی جستجو اورتڑپ ہم میں پیدا ہونی چاہئے۔سماج اور معاشرہ کی بگڑتی صورتحال، دین سے دوری، اسلامی شعائر،دین کی بنیادی تعلیمات سے ناواقفیت، بے راہ روی کے بڑھتے ہوئے منفی رحجانات گھریلو تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے علما نے معاشرے کی ہمہ جہت اصلاح کیلئے والدین، اساتذہ،معزز شہریوں اور سماج کے باشعور افراد سے تعاون طلب کیاتاکہ ہماری نئی نسل کا دینی،تعلیمی مستقبل روشن اور درخشاں ہو اور ایک اسلامی و فلاحی معاشرہ وجود میں آسکے۔
رمضان کریم کی مناسبت سے حکومت کی جانب سے بھی وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔ مکہ مسجد میں نمازوں کی ادائیگی اور روزہ کھولنے کیلئے آنے والوں کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ رمضان میں ہزاروں کی تعداد میں روزہ دار یہاں روزہ کھولنے کیلئے آتے ہیں۔
ایسے میں ان کی سکیورٹی کا خیال رکھنے کی مساعی کی گئی ہے۔ حیدرآباد میں رات کے اوقات جاری رہنے والے بازاروں کے پاس سیکورٹی کے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔