حیدرآباد

کانگریس حکومت کے خلاف ناراضگی کا آغاز: کے ٹی آر

عوام نے بی آر ایس کو مکمل طور پر مخالفت نہیں کی۔ آج بھی بی آر ایس ہی عوام کی پہلی پسند ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ہم نے 39 حلقوں پر کامیابی حاصل کی اور 11 حلقوں پر بہت ہی کم فرق سے شکست سے دوچار ہوئے۔

حیدر آباد: کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کانگریس حکومت کے خلاف عوام میں ناراضگی کا آغاز ہوچکا ہے۔ آج تلنگانہ بھون میں پارٹی کے کھمم سے تعلق رکھنے والے قائدین اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں کھمم جیسے اکا دکا اضلاع میں ہی بی آر ایس کو منفی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
سابق گورنر نرسمہن نے کے سی آر کی عیادت کی
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ

 عوام نے بی آر ایس کو مکمل طور پر مخالفت نہیں کی۔ آج بھی بی آر ایس ہی عوام کی پہلی پسند ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ہم نے 39 حلقوں پر کامیابی حاصل کی اور 11 حلقوں پر بہت ہی کم فرق سے شکست سے دوچار ہوئے۔

 کارگزار صدر بی آر ایس نے کہا کہ ہم کو جہاں بھی شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہم وجوہات کا جائزہ لیتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ہم کو عوام میں یہ بات لئے جانے کی ضرورت ہے کہ اقتدار حاصل ہوئے صرف ایک مہینہ میں ہی کانگریس اپنا اصلی رنگ ظاہر کررہی ہے۔

اپنے وعدوں سے مکرتے ہوئے ٹال مٹول کا رویہ اختیار کررہی ہے جس کی وجہ سے عوام میں ناراضگی پھیل رہی ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کانگریس کی عادت رہی کہ عوام کو دھوکہ دیا جائے، عوام کے جذبات کا استحصال کرے۔

انہوں نے کہا کہ 1989ء اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس نے تلگو دیشم پارٹی کو شکست دیتے ہوئے اقتدار سنبھالا تھا مگر صرف دیڑھ سال کے قلیل عرصہ میں کانگریس نے عوام کا اعتماد کھودیا تھا اور بعد میں منعقد ہوئے لوک سبھا انتخابات میں ذلت آمیز شکست سے دوچار ہوئی تھی۔

 اُن انتخابات میں عوام نے تلگو دیشم پارٹی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنایا تھا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا کانگریس کے خمیر میں نہیں ہے۔ اب پھر ایک بار کانگریس نے اپنا حقیقی چہرہ دکھا دیا ہے۔ بی آر ایس اب خاموش نہیں رہے گی، بلکہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرانے کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالے گی۔

a3w
a3w