بھارت

’’اپوزیشن کی کامیاب میٹنگ بی جے پی کے منہ پر زوردار طمانچہ‘‘

ریاستی صدر نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی سیاسی سوجھ بوجھ اور قابل اعتماد شخصیت کا نتیجہ ہے کہ آج اپوزیشن اتحاد کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔

پٹنہ: بہار جے ڈی یوکے ریاستی صدر امیش سنگھ کشواہا نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ملک نے آواز دی، انقلاب بہار کی سرزمین سے شروع ہوا۔

متعلقہ خبریں
ترنمول کانگریس نے 28 واں یوم تاسیس منایا
آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد ایک غلطی تھی:نتیش کمار
کانگریس جلد پٹنہ میں اپوزیشن میٹنگ میں شرکت کرے گی
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید

اس پاک سرزمین نے جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لیے جے پرکاش نارائن جی کی قیادت میںسمپرن کرانتی ( مکمل انقلاب) کی قیادت کی تھی۔

آج پھر موجودہ آمرانہ اور آئین مخالف حکومت کو گرانے کے لیے عوامی انقلاب کی ضرورت ہے جس کا آغاز پٹنہ کی سرزمین سے ہوا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا یہ اجلاس کئی لحاظ سے اہم اور تاریخی ہے۔

پٹنہ کی سرزمین سے آج ملک کو ایک بڑا پیغام گیا ہے۔ ملک کے لوگوں میں یہ یقین ہے کہ اب بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ممکن ہے۔

ریاستی صدر نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی سیاسی سوجھ بوجھ اور قابل اعتماد شخصیت کا نتیجہ ہے کہ آج اپوزیشن اتحاد کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔

میٹنگ کو لے کر بی جے پی مسلسل برا پروپیگنڈہ کر رہی تھی اور منفی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں لیکن میٹنگ کی کامیابی بی جے پی کے منہ پر زوردارطمانچہ ہے جس کے بعد اب پوری بی جے پی تلملاگئی ہے۔

مسٹر کشواہا نے کہا کہ بی جے پی حکومت شروع سے ہی دلت، پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور اقلیتی برادریوں کے سخت خلاف رہی ہے۔ کئی بار یہ لوگ اپنے ریزرویشن مخالف ارادے کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔

موجودہ حکومت ہٹلر کی پالیسیوں کے تحت آئینی اداروں کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، ساتھ ہی ملک کے آئین میں تبدیلی کی بھی کوششیں کی جا رہی ہیں، اس لیے ملک بھر کی بڑی علاقائی اور قومی جماعتوں نے بی جے پی کے خلاف ساتھ مل کر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کا یہ عام اجلاس بی جے پی کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا اور ہم سب مل کر بی جے پی کے غلط منصوبوں کو خاک میں ملا دیں گے۔

مسٹر کشواہا نے کہا کہ آج ہندوستان کی شاندار تاریخ اور ورثے کو بچانے کے لیے ایک نئی اور مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔ ایسی قیادت جو ذات پات، مذہب، علاقہ اور زبان کی تفریق کے بغیر سب کے مفادات کا صحیح خیال رکھتی ہو۔

بی جے پی جس طرح سے آئین مخالف پالیسیاں اپنا رہی ہے اس سے عوام مشتعل ہیں۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث بے روزگاری اور کمر توڑ مہنگائی جیسے سنگین مسائل نے عام آدمی کا جینا محال کر دیا ہے۔

ملک کے اتحاد اور سالمیت کو بچانے کے لیے تمام پارٹیوں نے مل کر بی جے پی کو شکست دینے کا عزم کیا ہے۔ 2024 میں بی جے پی کا خاتمہ یقینی ہے۔

ریاستی صدر نے کہا کہ بہار جمہوریت کی ماں رہی ہے، اس لیے جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہماری بیداری اور فکر کا ہونا فطری ہے۔ دراصل، بی جے پی-آر ایس ایس مسلسل 9 سالوں سے جمہوری اقدار کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 2024 میں بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کی پہل کی اور آج ان کی انتھک کوشش کامیاب ہوتی نظر آ رہی ہے۔