شمالی بھارت

اسکولوں میں سوریہ نمسکار کا لزوم، وزیرتعلیم پر مسلم گروپس کی تنقید (ویڈیو)

راجستھان کے وزیر تعلیم مدن دلاور پر مسلم گروپس نے آج کڑی تنقید کی۔ ان کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں وہ جئے پور میں بچوں کے ساتھ سوریہ نمسکار کرتے نظر آرہے ہیں۔

جئے پور: راجستھان کے وزیر تعلیم مدن دلاور پر مسلم گروپس نے آج کڑی تنقید کی۔ ان کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں وہ جئے پور میں بچوں کے ساتھ سوریہ نمسکار کرتے نظر آرہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
’کرشنا جنم بھومی ہندوؤں کے حوالے کردی جائے، ورنہ قانون اپنا کام کرے گا‘
سرکاری اسکولوں میں 15 فروری کو سوریہ نمسکار

اس ویڈیو کو انٹرنیٹ پر بڑے پیمانے پر شیر کیاگیا۔ ایک گروپ کے رکن نے کہاکہ ہندوازم میں سورج اور مذہبی مجسموں کو مقدس ماناجاتاہے۔ بہر حال مختلف عقائد کے حامل بچے اسکول آتے ہیں۔

اسلام میں صرف ایک خدا کو ماناجاتاہے اور اس کے سوائے اور کسی اور کی عبادت کرنا گناہ اور غیر اسلامی سمجھا جاتا ہے۔

اسپیکر نے مسلم بچوں کو سوریہ نمسکار کروانے اور اس سے حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں بھی وزیرتعلیم سے سوال کیا۔

راجستھان ہائیکورٹ نے چہارشنبہ کے روز راجستھان مسلم فورم کی جانب سے داخل کی گئی ایک درخواست خارج کردی تھی جس کے ذریعہ ریاستی حکومت کی جانب سے ہر اسکول میں اسمبلی کے دوران سوریہ نمسکار کے لزوم کو چالینج کیا گیاتھا۔

23جنوری کو ریاستی ثانوی تعلیم بورڈ نے تمام سرکاری اسکولوں کو حکم دیاتھا کہ وہ جمعرات کے روز سوریہ سپتمی کے دن ”سوریہ نمسکار“ کااہتمام کریں۔

اس حکم کے ذریعہ تمام اسکولوں کے لیے لازمی قرار دیاتھا کہ وہ اسمبلی کے دوران طلباء کے لیے سوریہ نمسکار کو باقاعدہ مشق بنائے کیونکہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ ہے اور یہ طلباء کی صحت کے لیے بہتر ہوگا۔

a3w
a3w